کراچی :وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیراطلاعات وقانون اوراینٹی کرپشن بیرسٹرمرتضی وہاب نے کہا ہے کہ پولیس ایکٹ کو جدید دور کے تقا ضوں کے مطابق قانون بنایا جائے گا آئی جی سندھ پو لیس ایکٹ کےلئے اپنی تجاویز حکومت کو فراہم کریں اس وقت سندھ میں 1961 پولیس ایکٹ نافذ ہے ۔
پولیس قوانین میں ترامیم کےلئے کا بینہ کمیٹی کے اجلا س کے بعد سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےبیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس ایکٹ ڈرا فٹ کے لئے صوبائی وزیرامتیاز شیخ کی سربراہی میں سب کمیٹی بنائی گئی ہے مجوزہ پولیس ایکٹ کو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے اوراس کے لئے پولیسنگ کےلئے نئے قانون کا نفاذ نا گزیر ہے۔
ایک سوال کے جوا ب میں انہو ں نے کہا کہ آئی جی کے اختیا را ت میں کمی کی مکمل تردید کرتا ہوں تا ہم جوعوام کے مفاد میں ہوگا وہی قانون اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا ۔اپوزیشن کواس سلسلے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔
مرتضیٰ وہا ب نے کہا کہ پا کستا ن کا بنیا دی مسئلہ روزگار،مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی ہے وفا قی حکو مت گزشتہ 5ما ہ کے دورا ن مکمل طورپرناکا م ثابت ہوئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ پیپلزپارٹی غلط کاموں پر یقین نہیں رکھتی حلیم عا دل شیخ کے تحفظا ت دورکئے جا ئیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے رواں مالی سال نوے ارب روپے نہیں دیے ،سندھ کو اس کا مالیاتی حق دیاجائے ۔افسوس کہ سندھ کے فنڈز کی کٹوتی پروفاقی حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
سندھ کو اس کا مالیاتی حصہ دیاجائے اورسندھ کے عوام کااستحصال بندکیاجائے۔ سندھ کو پانی کا جائزحق نہیں دیاجارہا، سندھ میں پانی کی کمی ہے اوربلا جواز گیس کی لوڈشیڈنگ جا رہی ہے،وفاق سندھ کے گیس وپانی کے مسئلے کے حل کے کےلئے اپنا کردار ادا کرے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور سوال کے جواب میں بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہزاد اکبر ذمہ دارعہدے پرفائز ہیں وہ اس کا خیال رکھیں،غیرقانونی بات کرنا شہزاد اکبر کو زیب نہیں دیتا،الزامات لگانے والے شواہد سامنے لائیں۔