کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سی ٹی ڈی کی تفتیش پر عدالت نے اعتراضات لگا دیے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملے سے متعلق انسداد دہشت گردی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران سی ٹی ڈی حکام نے مقدمہ داخل دفترکرنے کی رپورٹ جمع کرائی جس پر عدالت نے اعتراضات لگا دیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے استفسار کیا کہ اتنے بڑے واقعے کا مقدمہ اے کلاس کیوں کیا؟، ملزمان گرفتار نہیں ہوئے تو مقدمہ اے کلاس کردیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پیش کی گئی رپورٹ میں ایس پی کا نام کیوں نہیں ہے، آئندہ سماعت پررپورٹ میں ایس پی کا نام بھی لکھ کرجمع کرائیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ کیس میں اب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا، جب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوتا کیس داخل دفترکیا جائے، اے کلاس رپورٹ میں اسلم اچھو کو عدم گرفتار ظاہر کیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق اسلم اچھو کے مارے جانے کی اطلاع ہےلیکن تصدیق نہیں ہوئی،4 کلاشنکوف، 2آئی ای ی، ڈیٹونیٹر، دستی بم، باردو، گولیاں برآمد ہوئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیر بخش مری کے بیٹے حربیار مری کا نام ملزمان میں شامل ہے، نامزد ملزمان میں رحمان گل ، شیخو، منشی، شیردل و دیگر شامل ہیں۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقدمے میں دہشت گردی، سندھ اسلحہ ایکٹ اور دیگر دفعات شامل ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے چینی قونصل خانے پرحملے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسرکو24 جنوری کومقدمے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل پر حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔