وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق ملک میں ہنگامہ سا برپا ہے اور اپوزیشن حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتی ہوئی نظر آ رہی ہے تاہم اب مسلسل تنقید کے بعد علیمہ خان نے خاموشی توڑ دی ہے اور وہ خود میدان میں آ گئی ہیں ۔علیمہ خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تمام جائیدادیں ظاہر کی ہوئی ہیں۔ انہیں دولت عمران خان سے نہیں بلکہ وارثت میں ملی جبکہ انہوں نے کاروبار کیا۔
علیمہ خان نے نیو جرسی کی جائیدادوں کے حوالے سے پیر کو اسلام آباد میں سپریمک ورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام جھوٹی خبروں اور الزامات کو مسترد کرتی ہوں۔ مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ میرے اثاثے غیرقانونی اور شوکت خانم اسپتال کی خیرات کے پیسے سے خریدے گئے ہیں جب کہ شوکت خانم خیراتی اسپتال ہے جو میری مرحوم والدہ کی یاد میں بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کو ملنے والے چندے کی آڈٹ نامور عالمی فرم سے کرائی جاتی ہے۔
علیمہ خان نے اپنی جائیداد کے ذرائع بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے بیرون ملک اثاثے جائز ذرائع اور ظاہر کاروباری آمدن سے بنائے ہیں جس میں میری اپنی آمدن اور شوہر کے اثاثوں سے بننے والی جائیداد شامل ہے جب کہ میں گزشتہ 20 سال سے ٹیکسٹائل میں کامیاب کاروبار کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرے ٹیکسٹائل کے خریدار عالمی سطح پر موجود ہیں جب کہ میری سالانہ ایکسپورٹ آرڈر تقریباً دو ارب روپے کی ہوتے ہے، جس میں سے میں ملکی معیشت میں بھی حصہ ڈالتی ہوں۔
وزیراعظم کی ہمشیرہ نے بیرون ملک اپنی جائیداد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دبئی کی جائیداد سرمایہ کاری کے ذریعے تین کروڑ نو ہزار 234 روپے میں خریدی تھی جس کے لیے رقم جائز بینکنگ ذرائع سے بھیجی گئی تھیں جب کہ دبئی کی جائیداد خریدنے کے لیے دبئی میں بینک سے قرضہ بھی لیا گیا تھا۔
ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ نے مشینوں کی کمائی سے جائیدادیں بنائیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ جی، پاکستان میں بہت خواتین سلائی مشین سے روزگار کما رہی ہیں، میری مشینوں کا مذاق اڑایا گیا ہے۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ میری ویلتھ اسٹیٹمنٹ چیک کر لیں، میں بیس سال سے کام کر رہی ہوں، آپ رکارڈ چیک کرلیں تمام چیزیں ریکارڈ پر موجود ہیں، جب خاتون کام کرتی ہے تو ہم اس کی سلائی مشینوں کا بھی مذاق اڑاتے ہیں۔
وزیراعظم کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ سلائی مشینیں ہماری ایکسپورٹ کا بڑا حصہ ہیں اور لاکھوں لوگ کام کررہے ہیں، پاکستان میں فارن ایکسچینج ایکسپورٹ سے آرہا ہے اور سلائی مشینوں سے آ رہا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ نیوجرسی کی جائیداد 14 کروڑ پانچ لاکھ روپے میں خریدی گئی اور اس کے لیے بھی جائز بینکنگ ذرائع سے رقم بھیجی گئی اور بینک سے قرضہ لیا گیا تھا۔ یہ مشترکہ جائیداد کاروباری مقاصد کے لیے خریدی گئی تھی جب کہ نیو جرسی کی جائیداد قانون کے مطابق ٹیکس ادا کر کے ظاہر کی گئی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ جھوٹی اور بدنام کرنے والی مہم سے مجھے تکلیف پہنچ رہی ہے جب کہ میری جائیداد اور میرے خیراتی کام کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں نے اپنی زندگی اس خیراتی کام کے لیے وقف کی ہوئی ہے۔