متحدہ قومی موومنٹ کے جمعہ اور ہفتہ کی درمیان شب حیدرآباد میں ہونے والے جلسے کی تصویر
متحدہ قومی موومنٹ کے جمعہ اور ہفتہ کی درمیان شب حیدرآباد میں ہونے والے جلسے کی تصویر

ایم کیو ایم کا حیدرآباد میں جلسہ-تحریک انصاف کو دھمکیاں

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے حیدرآباد کے لیاقت کالونی گرائونڈ میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب جلسہ منعقد کیا ہے۔  اس موقع پر رہنمائوں نے وزیراعظم عمران خان سے وعدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے امیدیں ٹوٹنے پر راستے الگ کرنے کی دھمکی دے دی۔ ساتھ ہی اپنے ارکان پارلیمنٹ کی تعداد بھی جتا دی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کیلئے آئینی ترمیم کی حمایت کا اعلان کیا اور وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کے شہری علاقوں کو اُن کا حق دیں، بلدیاتی اداروں کو 20 فیصد اختیارات دیئے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم  صوبائی خودمختاری کے حق میں ہے۔ خالد مقبول نے کہاکہ  پی پی نے 18ویں ترمیم کے نام پر دھوکا دیا کیونکہ مذکورہ ترمیم کے نتیجے میں صوبے کے بلدیاتی اداروں کو اختیارات منقتل نہیں ہوئے اور طاقت سمٹ کر صوبے کے چند لوگوں تک محدود ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ایم کیو ایم کے ساتھ طے شدہ معاہدے  پر عمل کریں، ایم کیو ایم پاکستان اپنے لیے کچھ تقاضا نہیں کرتی لیکن شہری علاقوں کے لوگوں کا حق مانگتی ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج بھی ایم کیو ایم نہ ہو تو کوئی حکومت نہ بن پائے، پہلے بھی کہا تھا کہ گنو گے نہیں تو تولنا پڑے گا، کل 24 تھے اور آج 7 ہیں تو بھی حکومت کو ایم کیو ایم کی ضرورت پڑی۔

کنور نوید نے کہا کہ جس دن امیدیں ٹوٹیں ہم تحریک انصاف سے راستے الگ کر لیں گے۔

خواجہ اظہارالحسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو مصائب ایم کیو ایم پاکستان پر آئے، کوئی اور جماعت ہوتی تو اس کا پرچم اٹھانے والا بھی کوئی نہ ہوتا۔ خالد مقبول کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ مخالفین کے منہ بند کرا دے گا۔

ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے کہا کہ مخالفین خوش فہمی میں مبتلا ہوگئے تھے کہ ایم کیو ایم ختم ہو گئی ، حق پرست عوام نے مخالفین کی خوش فہمی ایک دن میں دور کردی۔

فیصل سبزواری،  میئر حیدرآباد سہیل مشہدی، رکن سندھ اسمبلی رعنا انصار اور رکن قومی اسمبلی صلاح الدین سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔

ایم کیو ایم نے اپنے اس جلسے کو کامیاب قرار دیا ہے۔ رابطہ کمیٹی کے رکن امین الحق نے جلسے کی دو تصاویر ٹوئیٹر پر شائع کیں۔