کراچی میں بارش،وزیر اعلیٰ سندھ کی سڑکوں سے پانی کی نکاسی یقینی بنانے کی ہدایت

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں آج سندھ کابینہ کا اجلاس نیو سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ، تمام وزراء، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر و معاونین خاص نے شرکت کی۔

اجلاس کے ابتداء میں وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر وزیربلدیات سعید غنی نے شہر کی صفائی کے حوالے سے اجلاس کو آگاہی کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے کام کے حوالے سے انہوں نے شہر کا دورہ کیا ہے۔ ایک مسئلہ سامنے آیا ہے کہ واٹر کمشنر کی ہدایت پر سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ادائیگی روکی گئی تھی اور ادائیگی روکنے کے باعث صفائی کےعملہ کو اپریل سے تنخواہیں نہیں ملیں۔ انہوں نے بتایا کہ صفائی کرنے والے اسٹاف کی تنخواہیں جاری کرنے کی یقین دہانی کروانے کے بعد اب وہ کام کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر میں باقاعدہ صفائی کا کام ہونا چاہئے۔ سڑکوں سے برسات کا پانی نکالنے کا کام ہونا چاہئے۔

سندھ کابینہ اجلاس نے گذشتہ کابینہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دیدی۔ سندھ کابینہ میں سندھ پرزنس کوریکشن ایکٹ 2018 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایکٹ پر سیکریٹری داخلہ قاضی کبیر اور وزیر جیل خانہ جات ناصر شاہ اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نئے ایکٹ کے تحت جیل کو اصلاح گاہ بنانا ہے، اس ایکٹ میں خواتین قیدیوں کو اچھے ماحول میں رکھنا، تمام قیدیوں کے طبی سہولیات انکے اپنے ڈاکٹروں تک رسائی کی حد تک دینا، جیل میں تعلیم اور فنی تعلیم دے کر ایک اچھا شہری بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جیل پولیس کی تربیت پر بھی فوکس ہوگا۔ ایک بےحس مجرم کو جیل میں اسکی سزا ختم ہونے سے پہلے اسے سوسائٹی کا اچھا اور کارگر شہری بنانا اس ایکٹ کا مقصد ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر جیل خانہ جات ناصر حسین شاہ، وزیر توانائی امتیاز شیخ اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب پر مشتمل ایک کابینہ کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی سات یوم کے اندر قانون کو فائنلائیز کر کے اسمبلی کو بھیجے گی جس میں منتخب کردہ ممبران ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سیکریٹری قانون اور آئی جی جیل خانہ جات شامل ہیں۔ کابینہ نے آکیوپنشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ کائونسل ایکٹ کا آئٹم موخر کرتے ہوئے محکمہ لیبر کو ہدایت کی گئی کہ اس ایکٹ میں مزید بہتری کر کے دوبارہ پیش کیا جائے۔

سندھ کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ 100 میگاواٹ نوری آباد پاور پلانٹ سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشب (پی پی پی) موڈ کے تحت قائم کیا ہے، اس پاور پلانٹ میں سندھ حکومت کی 49 فیصد شراکتداری ہے اور پرائیوٹ کمپنی کے 51 فیصد شیئرز ہیں۔ کابینہ کوبتایا گیا کہ نوری آباد کمپنی نے 6.62 بلین روپے منافع کمایا ہے۔ سندھ کابینہ نے نوری آباد کی فنانشل کلوز کی لائین میں 30 جون 2020 تک اضافی منظوری دیدی۔ سندھ کابینہ نے ایویکیو ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ اور سندھ ایویکیو ٹرسٹ پراپرٹیز (مینجمنٹ اینڈ ڈسپوزل) ایکٹ پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد منظور کر لیا۔ بورڈ پر بریفنگ مینارٹیز افیئرز ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری تمیزالدین کھیڑو نے دی۔ یہ وہ پراپرٹی ہے جو وفاقی کے ایویکیو ٹرسٹ کے پاس سندھ میں ہیں۔ یہ 1947، 1965 اور 1971 میں مائیگریشن کی وجہ سے خالی ہوئی جس میں تعلیمی ادارے، مختلف ٹرسٹ، مندر، گروارے، صحت مراکز، زرعی زمین وغیرہ شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بورڈ کے رولز بنانے کہ ہدایت کر دی۔ کمیٹی بورڈ اور ایکٹ تین دن میں درستگی کر کے اسمبلی میں پیش کرے۔ کمیٹی کا چیئرمین ہری رام، مکیش چاولہ، مشیر قانون مرتضی وہاب شامل ہیں۔ سندھ کابینہ نے سیپرا کے چند رولز میں ترمیم کی منظوری دیدی، جس میں کورم اور کچھ ٹیکنیکل تعریفوں میں بہتری کی گئی ۔  سندھ کابینہ نے پیمرا میں جنرل پبلک کے نمائندوں کی نامزدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  کابینہ نے مشیر انفارمیشن مرتضیٰ وہاب کو اختیاردیا کہ وہ نامزدکریں۔ اسٹیوٹا ایکٹ 2010 میں ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین اسٹیوٹا وزیر ٹیکنیکل ایجوکیشن ہوتا تھا جس میں ترمیم کر کے اب چیئرمین مشیر/ معاون خاص یا وزیراعلیٰ کا نامزد شخص چیئرمین ہوگا۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے سیکشن 26 میں کابینہ نے ترمیم کی منظوری دیدی۔ پہلے میئر، ڈپٹی میئر، چیئرمین، وائس چیئرمین یا کوئی ممبر مستعفی ہوتا تھا تو وہ کائونسل کو بھیجتا تھا،  ترمیم کے بعد اب وہ اپنا استعیفیٰ ایڈمنسٹریٹو ڈپارٹمینٹ کو بھیجے گا۔  سندھ کابینہ نے فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری فشرمین اور سیکریٹری کوآپریٹوز کی جگہ نئے تین ممبران نامزد کئے۔ سندھ کابینہ نے پرانی کھڑی گاڑیوں کو آکشن کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر بلدیات سعید غنی کی درخواست پر قبرستان کیلئے اراضی آئیڈنٹیفائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو قبرستان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت دی کہ اگلے کابینہ اجلاس میں اس آئٹم شامل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو فیلڈ میں رہنے کی ہدایت دی جائے اور  ڈپٹی کمشنر اپنے ضلع میں عوام کی سہولت کے حوالے سے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ٹریفک کی روانی کیلئے ٹریفک پولیس عوام کی سہولت کا خیال رکھیں۔  وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر بلدیات سعید غنی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی عملے کو سڑکوں کی صفائی ستھرائی کا کام شروع کرایا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بجلی کا کرنٹ لگنے والے واقعات پر دکھ کا اظہارکیا۔