سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں طبی معائنہ کیا گیا۔
کوٹ لکھپت جیل حکام سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پی آئی سی اسپتال لے کر پہنچے جہاں اُن کا عارضہ قلب کے حوالے سے ڈاکٹرز کا بورڈ پروفیسر شاہد حمید کی سربراہی میں طبی معائنہ کیا اور نواز شریف کا تھلیم اسکین ٹیسٹ بھی کیا گیا۔
طبی معائنے کے بعد نواز شریف کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے دل کا سائز معمول سے بڑھا ہوا ہے جب کہ اُن کی ایکو رپورٹ بھی نارمل نہیں آئی ہے۔ جس میں نوازشریف کے دل کے پٹھوں کی تہہ معمول سے زیادہ پھول گئی ہے اور اُن کے دل کا ایک والو معمول سے تنگ ہے۔
نواز شریف کی اسپتال آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، ایمرجنسی وارڈز کے داخلی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات کی گئی جب کہ مریضوں کے تیمارداروں کو وارڈ سے باہرنکال دیا گیا اور مریضوں کےلئے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ میں پہلے کہہ چکی ہوں کہ میاں نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور انہیں کل پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی لے جایا جارہا ہے لیکن مجھے اور ہماری فیملی کو اس حوالے سے آگاہ تک نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں جرم ثابت ہونے پر سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنا رکھی ہے اور وہ کوٹ لکھپت جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔