وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کے شہری علاقوں میں لوگ رہتے ہیں ان کو توڑنا ممکن نہیں ہے، اگر بطور وزیر بلدیات مجھے کہا جائے کہ رہائشی عمارتوں کو توڑ دیں تو میں وزرات چھوڑ دوں گا۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ رمضان گھانچی پر فائرنگ کا واقعہ افسوسناک ہے ہماری ہمدردی ان کے ساتھ ہے، اس واقعہ کے بعد جو تاثر دیا گیا وہ غلط ہے تاہم قانون کے مطابق ملزمان کو سزا ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ 19 برس میں پانی کے کنکشن کی اجازت کسی کو نہیں دی، پانی کے کنکشن پر جھگڑا ہوا ہے، علی سومرو ابھی مفرور ہے، جس کا جو اختیار ہے وہ استعمال کرے تاہم ایم پی اے کو اختیار نہیں کہ پانی کے کنکشن دے۔
وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانے کے پابند ہیں، کراچی کے شہری علاقوں میں لوگ رہتے ہیں ان کو توڑنا ممکن نہیں ہے، اگر بطور وزیر بلدیات مجھے کہا جائے کہ رہائشی عمارتوں کو توڑ دیں تو میں وزرات چھوڑ دوں گا، عام لوگوں کا خیال رکھنا چاہیے، ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے انسانی المیہ پیدا ہو سکے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ اتنے وسائل دستیاب نہیں ہیں کہ لوگوں کے لئے متبادل رہائش کا انتظام کریں، کراچی شہر کو بہتر کرنے کے لیے لونگ ٹرم وقت چاہیے، مجھ سے اگر رائے لی جائے گی تو میں لوگوں کا گھر نہیں توڑ سکتا وزرات چھوڑ سکتا۔