فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے ایک مرتبہ پھرسوشل میڈیا کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی اپنے صارف کا ڈیٹا کسی کو نہیں بیچتی۔ تاہم انہوں نے اپنی کمائی کا طریقہ کار بھی بتا دیا۔
امریکی اخبار کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’ ہم لوگوں کا ڈیٹا نہیں بیچتے، اگرچہ یہ کبھی کبھی رپورٹ ہوتا رہا ہے کہ ہم ایسا کرتے ہیں‘۔
حالیہ سالوں میں کچھ ڈیٹا اسکینڈل ہونے کے بعد فیس بک کوتحقیقات کا سامنا کرنا پڑا کہ کس طرح فیس بک کی جانب سے پوری دنیا کے 2 ارب صارفین کا ڈیٹا سنبھالا جاتا ہے جس پرفیس بک کے بانی کی جانب سے دفاع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’لوگ کون سے پیج لائک کرتے ہیں، کہاں کلک کرتے ہیں، اور دوسرے سگنلز کی بنیاد پر ہم کیٹیگریز بناتے ہیں اور پھر ایڈورٹائیزرز سے اس کیٹیگری میں اشتہارات دکھانے کے لئے قیمت لیتے ہیں‘۔
سی ای او فیس بک نے کہا کہ ’ہم جس انفارمیشن کے ذریعے آپ کو اشتہار دکھاتے ہیں آپ اس پر قابو پا سکتے ہیں، اور آپ کسی ایڈورٹائیزر کو آپ تک پہنچنے سے پہلے بلاک بھی کر سکتے ہیں‘۔
دسمبر میں ایک امریکی اخبار کی جانب سے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فیس بک بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں اورنیٹ فلکس جیسی مشہور ایپلی کیشن کو صارفین کی نجی معلومات تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔ جس پر مارک زاکربرگ نے جواب دیا تھا کہ وہ اپنے پارٹنرز کو صارفین کی اجازت کے بغیر ان کے نجی پیغامات تک پہنچنے کی اجازت نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ ’ایڈورٹائزرز اپنے برانڈز کو کہیں بھی اس کے قریب نہیں دیکھنا چاہتے، برے مواد کی صرف یہی وجہ رہ جاتی ہے کہ ہم جائزہ لینے کے لئے جو لوگ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا نظام استعمال کرتے ہیں وہ مکمل نہیں ہے، اس لئے نہیں کیونکہ ہم اسے نظر اندا ز کر رہے ہیں۔ ہمارے سسٹم اب بھی تیار ہورہے ہیں‘۔
فیس بک کے 3کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری ہوگیا
ذاتی ڈیٹا جمع کرنے سے متعلق سی ای او نے کہا کہ ’اس میں کوئی سوال نہیں کہ ہم اشتہارات کے لئے کچھ معلومات جمع کرتے ہیں لیکن یہ معلومات عام طور پر سکیورٹی اور ہماری سہولیات کو چلانے کے لئے اہم ہیں‘۔
مارک زاکربرگ نے مزید کہا کہ ہم بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز کو لوگوں کی اجازت کے بغیر ان کے ڈیٹا تک رسائی نہیں دیتے۔