کراچی میں شادی ہال ایسوسی ایشن نے اتوار کو ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔
اس سے پہلے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے شادی ہالز گرانے کے نوٹسز کے بعد ہفتہ کو شادی ہالز مالکان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اتوار سے شادی ہال بند کر رہے ہیں۔ ہڑتال کے اعلان سے شہر میں شادی کی ہزاروں تقریبات خطرے میں پڑ گئیں۔
ہفتہ کو کراچی میں شادی ہال مالکان نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے مرکزی دفتر سوک سینٹر کے باہر دھرنا بھی دیا۔ مالکان اور ملازموں نے قانونی کمرشل شادی ہالز کو غیر قانونی قرار دینے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
تاہم وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شادی ہال مالکان سے چار گھنٹے تک مذاکرات کیے جس میں انہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ قانونی طور پر قائم کردہ شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے ہاں البتہ غیرقانونی اور قبضے کی زمینوں پر قائم شادی ہالز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
شادی ہال مالکان کی ایسوسی ایشن نے سعید غنی کی یقین دہانی اور ہڑتال ملتوی کرنے کی تصدیق کی ہے۔
وزیر بلدیات سعید غنی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پیر کو شادی ہالوں کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو شادی ہال قانونی نہیں ہیں ان کے حوالے سےبھی کوشش کی جائے گی کہ ان کی بکنگ متاثر نہ ہو۔ اس معاملے پر کمیٹی بنے گی جو شادی ہالز کے کاغذات کا جائزہ لے گی۔
کراچی میں شادی ہالز سمیت ان عمارتوں کو گرانے کا حکم دیا گیا ہے جو ایسے پلاٹوں پر قائم ہیں جن کا درجہ پہلے رہائشی پلاٹ کا تھا تاہم بعد اسے بدل کر کمرشل کر دیا گیا۔
ہفتہ کو سوک سینٹر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے شادی ہال مالکان کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے نے ہال منتقل کرنے کے لیے 3 دن کا نوٹس دیا ہے ہم کہاں کام کریں؟ مالکان نے احتجاجاً کل سے شادی ہال بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کل (اتوار کو ) ہونے والی تقاریب منسوخ سمجھی جائیں۔
مالکان نے اعلان کیا ہے جن لوگوں نے ہال بک کرائے تھے وہ آ کر اپنی رقم واپس لے سکتے ہیں۔
تاہم تقریبات رکھنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ کارڈز چھپ چکے ہیں، مہمانوں کو بلایا جا چکا ہے، کھانے کا آرڈر دیا جا چکا ہے، عین وقت پر تقریبات کی منسوخی سے انہیں نہ صرف مالی نقصان برداشت کرنا پڑے گا بلکہ از سرنو تمام انتظامات کرنا پڑیں گے۔ جس سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔
اگرچہ رواں برس شادیوں کا سیزن اختتامی مراحل میں ہے تاہم ویک اینڈ پر مہندی، برات یا ولیمے کی تقریبات رکھنے کا رحجان عام دنوں کی نسبت زیادہ ہے۔
مذاکرات کی کامیابی سے بحران ٹل گیا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں کارساز، شاہراہ فیصل، راشد منہاس پر قائم تمام شادی ہالز اور کنٹونمنٹ ایریاز میں تمام سینما گھروں، کمرشل پلازے اور مارکیٹس گرانے کا حکم دیا تھا۔