سپریم کورٹ آف پاکستان نےپی ٹی وی کرپشن کیس میں نامزد اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت منظور کرلی۔
سپریم کورٹ میں معروف صحافی اور اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔
سماعت کورٹ روم نمبر پانچ میں جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران جسٹس منظور ملک نےاستفسار کیا کہ کیا ڈاکڑ شاہد مسعود سے پیسوں کی ریکوری ہوئی،کیا شاہد مسعود کا نام ایف آئی آر میں درج کیا گیا۔
سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ڈاکڑ شاہد مسعود سے کوئی ریکوری نہیں ہوئی۔
جسٹس منظور ملک نے ریماکس دیے کہ میڈیا سے بھی درخواست ہے کہ معاملے کو سنسنی خیز بنا کر نہ پیش کیا جائے،سسٹم پر باتیں کرنے والوں کو بھی احتیاط کرنی چاہیے،سارا ملبہ پھنسے شخص پر ڈال دیا جاتا ہے،پھنسے شخص کی بات سننے کو کوئی تیار نہیں ہوتا۔
عدالت نے کہا کہ مقدمےمیں نامزد تینوں ملزموں کی ضمانت پہلے ہی ٹرائل کورٹ میں ضمانت ہو چکی ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا ہے کہ عبوری چلان میں بھی درخواست گزار کا نام نہیں تھا،دونوں کمپنیوں کے ساتھ درخواست گزار یا اس کے خاند ان کے کسی بھی شخص کا کو ئی تعلق نہ تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق15-12-2015 کو بھی رجسٹر ہونے وا لی ایف آئی آر میں درخواست گزار کا نام نہیں تھا۔
عدالت نے کہا کہ میڈیا کورٹ کیسز کو رپورٹ کرتے ہوئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے کبھی نہ چھوڑے،میڈیا کیسز کو اسطرح رپورٹ کرے کہ اداروں کی ساکھ کسی طور متاثر نہ ہو۔
عدالت نے درخواست کا جائزہ لینے اور کیس کے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست گزار ڈاکٹر شاہد مسعود کو ضمانت دے دی۔ضمانت پانچ لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض منطور کی گئی۔