برطانوی پارلیمنٹ میں دوبارہ بریگزٹ کے لیے پیش کی گئی5 ترامیم کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں جبکہ ٹوری پارٹی کے سرگراہم بریڈی اور ڈیم کیرولین اسپل مین کے 2 بل منظور کرلئے گئے جس کے بعد اپوزیشن لیڈرجیرمی کاربن نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات پر آمادگی ظاہر کردی ہےجبکہ برطانوی وزیراعظم کاکہنا ہے کہ بریگزٹ پر یورپ سے دوبارہ مذاکرات ہونے چاہیے۔
برطانوی میڈیاکے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں دوبارہ بریگزٹ کے لیے پیش کی گئی5ترامیم کثرت رائے سے نامنظورکردی گئیں ،ووٹنگ کے دوران پہلی ترمیم کی مخالفت میں327ووٹ،حمایت میں 296 ووٹ ڈالےگئے۔
آرٹیکل ففٹی کی توسیع کےلیےدوسری ترمیم بھی نامنظورکردی گئی ترمیم کی مخالفت میں327ووٹ،حمایت میں39ووٹ ڈالےگئے۔
تیسری ترمیم بھی نامنظورکی گئی اوراس کی مخالفت میں 321ووٹ،حمایت میں 301ووٹ ڈالےگئے،تیسری ترمیم ایم پیزکومتبادل ڈھونڈنےکیلیےمزیدوقت دینےکےبارےمیں تھی۔
برطانوی ایوان نمائندگان نے چوتھی ترمیم بھی کثرت رائےسےمستردکردی جوبغیرڈیل کیےبریگزٹ پرپابندی سےمتعلق جریمی کاربن کاترمیمی بل تھا.
اسکاٹ لینڈکویورپی یونین سےزبردستی نکالنےسےروکنےکےبارےمیں ایس این پی کے بل کی پانچوی ترمیم بھی ناکام بنادی گئی۔