جنوب مشرقی برازیل میں گذشتہ ہفتہ ڈیم ٹوٹنےسےہونے والی ہلاکتوں کی تعداد84ہوگئی ہے،جن میں سے ابتک صرف 42لاشوں کی شناخت کی جاسکی ہے اورسرچ آپریشن جاری ہے۔
برازیلین حکام اورترجمان سول ڈیفنس کے مطابق اب تک ڈیم ٹوٹنے کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 84تک پہنچ گئی ہےجن میں سے 42 کی شناخت ہوئی ہےاور300سےزائدافراد اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تندہی سے تلاش کاکام جاری ہے۔
برازیلین حکام کے مطابق 2دن قبل ریسکیواہلکاروں کو لاشوں سےبھری مسافربس ملی تھی ،ملک میں شدید بارشوں کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کاسامناکرنا پڑرہا ہے ، امدادی کارروائیوں میں عوام کی مدد بھی حاصل ہے۔
یاد رہے کہ جمعہ کو برازیل کی ریاست میناس گیریاس میں بیلو ہوریزونٹے نامی شہر کے پاس ڈیم منہدم ہوگیا تھاجس کے نتیجے میں ہلاکتوں کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ لاپتہ اور زخمی ہیں ۔لاپتا ہونے والے افراد میں ڈیم کے نزدیک کان میں کام کرنے والے کان کن شامل ہیں۔
امدادی کارکن کیچڑ میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے ہیلی کاپٹروں اورمٹی ہٹانے والی مشینری کی مدد سے امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔حکام کی جانب سے واقعے میں زخمیوں اور نقصانات کے حوالے سے تاحال آگاہ نہیں کیا گیا لیکن مقامی گورنر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاپتہ افراد کے زندہ بچ جانے کی امید کم ہے۔
گورنر رومیو زیما کا کہنا ہے کہ 100 کے قریب فائر فائٹرز ریسکیو آپریشن میں شریک ہیںجن کی مدد کیلئے مزید 100 ریسکیو اہلکار آپریشن میں شامل کردیئے گئےہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی، متعدد مکانات گاڑیاں اور دیگر املاک بھی سیلابی ریلے کی زد میں آکر تباہ ہوگئی ہیں۔
برازیلن حکام کا کہنا ہے کہ لوہے کی کان پر بنایا گیا ڈیم ٹوٹنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاست میناس جیرائس میں تین سال قبل بھی ڈیم ٹوٹا تھا جس کے نتیجے میں 19 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔