بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض علاج کیلیے برطانیہ پہنچ گئے،اہل خانہ نے کینسر کی تشخیص کی تردید کی ہے۔
ملک ریاض کے اہل خانہ کاکہنا ہے کہ ملک ریاض علاج کیلیےبرطانیہ میں ہیں لیکن انھیں کینسرنہیں،ملک ریاض کی صحت سےمتعلق غیرمصدقہ خبریں نہ چلائی جائیں۔
اہل خانہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کوکینسرکی تشخیص سےمتعلق خبریں بےبنیادہیں، میڈیا غلط خبریں نہ چلائے۔
دوسری جانب بحریہ ٹاؤن کے بانی اور چیئرمین ملک ریاض نے توہین عدالت کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔ ملک ریاض نے طبی بنیادوں پر توہین عدالت کیس میں 12 ہفتوں کا التوا مانگ لیا ہے۔
ملک ریاض حسین کے وکیل ڈاکٹر اے باسط نے التواء کی درخواست دائر کی ہے،ذرائع کے مطابق درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ بیمارہوں، حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوں۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ کینسرکے مرض کا پہلے آپریشن ہوا لیکن مرض اب دوبارہ نمودار ہوگیا ہے اور اب یہ مرض ریڑھ کی ہڈی کو متاثر کر رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لندن میں ڈاکٹرز نے آپریشن کی تجویز دی ہے اورآپریشن کے بعد صحت یابی کے لیے آٹھ ہفتے درکار ہیں اسی لیے عدالت سے استدعا ہے کہ 12 ہفتوں کے لیے سماعت ملتوی کی جائے۔
کل چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گا۔
واضع رہے کہ بحریہ ٹائون ہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے،ملک ریاض نے گزشتہ سماعت پر 200 ارب روپے جمع کرانے کی پیشکش کی تھی جس کو سپریم کورٹ نے مستر د کردیا تھا۔