شمالی وزیر ستان میں سکیورٹی فورسز کے حق میں گواہی دینے اور واقعہ خیسور کا جھوٹ بے نقاب کرنے پر ملک ماتوڑکے کو ان کے گھرپر قتل کردیاگیا ہے ،ملک ماتوڑکے دہشت گردوں کیخلاف آواز اٹھانے کیلئے مشہور تھے ۔
ذرائع کے مطابق مسلح افراد دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور ملک ماتوڑکے پر فائرنگ کردی، جس سے وہ جاں بحق ہوگئے۔
ملک متورکے نے اس سے قبل بیان دیا تھا کہ وہ شریعت اللہ کا ماموں ہے اور شریعت اللہ کے گھر میں سیکیورٹی فورسز کے چھاپے کے دوران بالخصوص خواتین کو ہراساں نہیں کیا گیا تھا اوراس ضمن میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کا پروپیگنڈا جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ متورکے نے بتایا کہ فورسز کی تلاشی کے دوران وہ خود اس گھر میں موجود تھا۔ واضح رہے کہ شریعت اللہ پر مری پیٹرولیم کمپنی کے ایک ملازم پر اغوا اور اسے حبسِ بے جا میں رکھنے کا الزام تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں مبینہ طور پر شمالی وزیرستان کے علاقے خیسور سے تعلق رکھنے والے 13 سالہ حیات خان نے الزام لگایا تھا کہ سیکیورٹی اہلکار مبینہ طور پر اُس کے گھر بغیر اجازت داخل ہوئے ہیں، تاہم بچے کے ماموں ملک ماتوڑکے نے اس بات کی تردید کردی تھی۔
یہ بھی یاد رہے کہ حیات خان کا بڑا بھائی شریعت اللہ مبینہ طور پر دہشت گرد ہے اور اکتوبر 2018 میں شمالی وزیرستان سے آئل اینڈ گیس کمپنی کے چار ملازمین کے اغوا اور قتل کے واقعے میں ملوث رہا ہے۔ شریعت اللہ نے جن لوگوں کو اغوا کیا تھا ان میں ایک ایف سی اہلکار بھی شامل تھا۔
حیات خان اور شریعت اللہ کے والد جلات خان نے وائس آف امریکا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اپنے بیٹے شریعت اللہ کے دہشت گرد ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔