عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس کی سماعت کے دوران بھارتی وکیل نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاکستان مخالف بیان کو بطور ثبوت پیش کیا ،جس بیان میں نواز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ممبئی میں بھارتیوں کی ہلاکت کی ذمہ دارہیں ۔
تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں پاکستان میں پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس زیر سماعت ہے۔ جہاں پر پاکستانی وکیل خاور قریشی کے دلائل کے بعد گزشتہ روز بھارت کے وکیل ہریش سلوے نے دلائل دیے۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت میں بھارت کے وکیل نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیان پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ممبئی میں بھارتیوں کی ہلاکت کی ذمہ دارہیں کو پاکستان کے خلاف ثبوت کے طور پر پیش کر دیا۔
بھارتی وکیل ہریش سلوے نے کہا کہ پاکستان نے بڑے دہشتگرد حملوں میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی نہ ہی ان کا کوئی ٹرائل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اخبار ڈان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا ایک انٹرویو کیا جس میں انہوں نے ممبئی حملوں میں پاکستان میں موجود تنظیموں کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھارتی وکیل کی جانب سے نواز شریف کے بیان کو عالمی عدالت میں ثبوت کے طور پر پیش کرنے اور بھارتی وکیل کے بیان کی ویڈیو پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اس ایک بیان کی وجہ سے کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کی یقینی جیت پر بھی شکوک پیدا ہو گئے ہیں۔
یاد رہےکہ گذشتہ برس ملتان میں ریلی کے دوران ڈان اخبار کو دئے گئے ایک انٹرویو کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔
واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔