مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کوئی شخص اقتدار کو مقصد سمجھتا ہےتویہ غلط ہے،اقتدار تک پہنچنا انقلاب نہیں۔خوش حالی اورامن نہ ہونےکےباوجود ٹیکس مانگاجاتا ہے۔
انہوں نے کراچی میں میڈیا کانفرنس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ 70سال ہوگئے،ہم 70 سالوں میں کوئی فیصلہ خود سےنہیں کیا، عام آدمی کا ذہن تبدیل نہیں کیا جاسکا۔
ان کا کہناتھا کہ اسلام واحد نظام ہےجہاں قانون بعد میں آتا ہےاخلاقیات پہلے ،شریعت کےنام پربندوق اُٹھانےوالوں کی ہم نےمذمت کی،ہمارے پاس عوام میں جانے کےعلاوہ کوئی آپشن نہیں بچتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن کالفظ استعمال کرتے ہیں،یہ لفظ تمام ترانسانی حقوق کا محافظ ہے،دین کی بات کرنے والوں کی کردار کشی کی جا رہی ہے،پروپیگنڈےکی بنیاد پراصل بات کوچھپالیاجاتا ہے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمارےملک میں نہ امن ہے،نہ معاشی خوش حالی ہے،آج بھی ہمارے معیشت بیرونی قرضوں میں جھکڑی ہوئی ہے،گزشتہ پانچ چھ ماہ میں اربوں روپے کا قرضہ لیا گیا۔