کراچی کے علاقے ملیرمیں 3 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی،ملبے تلے دب کر خاتون سمیت 3افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد افرادکے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔جاں بحق ہونے والوں میں عمارت کا مالک جمی بھائی بھی شامل ہے عمارت کے ملبے تلے متعدد افرادکے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں،مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبے نیچے دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے ملیر جعفرطیار میں 3 منزلہ عمارت گر گئی، ملبے سے خواتین سمیت 3 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ملبے سے اسکول یونیفارم پہنے ایک بچے سمیت 3 افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پاک فوج کے انجینئرنگ کورکا دستہ جائے وقوعہ پرپہنچ گیا، پاک فوج کے جوان ہیوی مشینری کے ساتھ وقوعہ پرپہنچے۔
عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششیں کررہے ہیں، جائے وقوعہ پر ایدھی کے رضا کار، پولیس اور رینجرز اہلکار بھی موجود ہیں۔
جائے وقوعہ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک خواتین سمیت 3 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
اہل محلہ کا کہنا ہے کہ عمارت میں 2 خاندان رہائش پذیر تھے، متعدد افرد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
میئر کراچی وسیم اختر اور کمشنر کراچی بھی واقعے کی جگہ پر موجود ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملیر جعفر طیار میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کوخود پہنچ کر ریسکیو کے کام کی نگرانی کرنے کی ہدایت کردی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر صورت انسانی جانوں کو بچایا جائے، مجھے تفصیلی رپورٹ بھی دی جائے کہ عمارت کیسے گری۔