بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن
بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن

کئی گھنٹے جھوٹ بولنے کے بعد بھارت نے طیارہ تباہی کی تصدیق کردی

ہمیشہ جھوٹ کے سہارے ڈینگیں مارنے والا بھارت فضائی دراندازی پر پاکستان کے جواب کے بعد شرمندگی سے بچنے کیلئے ایک بار پھر جھوٹ کا سہارا لے رہا ہے۔ بھارت حکام  نے بدھ کو پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں اپنے دو طیارے مار گرائے جانے کی کئی گھنٹے تک تردید کی۔ تاہم جب پاک فوج نے گرفتار بھارتی پائلٹ کا بیان جاری کیا تو بھارتی میڈیا اس کی خبر دینے پر مجبور ہوگیا۔ کئی گھنٹے بعد بھارت نے طیارہ تباہ ہونے اور پائلٹ لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی۔

بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنا ایک ایم آئی 17 ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کی تصدیق بھی کردی۔ اس تباہ ہیلی کاپٹر کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے جس میں لوگ اس کے گرد جمع ہیں۔

انکار اور اقرار کی اس آنکھ مچولی میں بھارت نے پاک فضائیہ کا ایک ایف سولہ طیارہ مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے جس کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا جب کہ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان نے پوری کارروائی میں کوئی ایف سولہ استعمال ہی نہیں کیا اور نہ ہی کوئی طیارہ گرا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ اور ایئرفورس کے ترجمانوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے کے قریب اعتراف کیا کہ اس کا ایک مگ 21 طیارہ تباہ ہوگیا ہے اور ایک پائلٹ لاپتہ ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سے پائلٹ گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے ہم حقائق کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اس سے قبل بھارتی میڈیا اپنے حکام کے حوالے سے کئی گھنٹے تک دعویٰ کر رہا تھا کہ پاکستان کا کوئی طیارہ تباہ نہیں ہوا۔ پریس کانفرنس میں بھارتی ترجمانوں کا کہنا تھا کہ پاکستانی اور بھارتی فضئایہ کے جہازوں میں فضائی لڑائی ہوئی جس میں پاکستانی جنگی طیارہ تباہ ہوگیا جبکہ بھارت کا مگ 21 بسان طیارہ بھی تباہ ہوا ہے۔

بھارتی وزات خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ بھارت کی جانب سے ایک روز قبل کیے گئے حملے کے جواب میں پاکستان نے آج اپنی فضائیہ استعمال کی۔

پاکستانی فضائی حملہ

اس سے قبل پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کی صبح اعلان کیا گیا تھا کہ پاکستانی طیاروں نے اپنی سرحدی حدود میں رہتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اس پر بھارت کی جانب سے بیان سامنے آیا کہ پاکستان کے تین طیارے پاکستانی حدو میں داخل ہوئے جنہیں بھارتی فضائیہ نے پیچھے دھکیل دیا۔ کچھ دیر بعد بھارتی میڈیا نے کہا کہ پاکستانی طیاروں نے بم بھی گرائے ہیں۔ بھارتی خبرایجنسی اے این آئی نے راجوڑی میں ایک چیک پوسٹ کے قریب گرائے گئے بموں کی تصاویر بھی جاری کیں۔

بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ کنٹرول لائن کے نوشہرہ سیکٹر میں ضلع راجوڑی کے قریب پاکستانی جنگی طیارے مقبوضہ کشمیر کی حدود میں داخل ہوئے۔  بھارتی میڈیا نے اپنے حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ وادی لام میں پاک فضائیہ کا ایک ایف 16 طیارہ مار گرایا گیا ہے۔ بھارت کا دعویٰ تھا کہ طیارے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ 3 کلومیٹر پاکستانی حدود میں تھا۔ پاکستانی حکام نے پاکستانی طیارہ مار گرائے جانے کی تردید کی ہے۔ بھارت نے بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

بھارتی فوج چوکیوں کے قریب گرائے گئے پاکستانی بم(یہ تصویر بھارتی خبرایجنسی اے این آئی نے جاری کی)
بھارتی فوج چوکیوں کے قریب گرائے گئے پاکستانی بم(یہ تصویر بھارتی خبرایجنسی اے این آئی نے جاری کی)

بھارتی میڈیا نے پہلے دعویٰ کیا کہ طیارہ پاکستانی حدود میں تھا اور دیکھا گیا کہ جب وہ نیچے کی طرف جا رہا تھا تو اس میں سے پیراشوٹ نکلا اور یہ کہ پائلٹ کی حالت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ کچھ دیر بعد ایک اور دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی پائلٹ پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ جھوٹ پر چلنے والے بھارتی میڈیا نے یہ نہیں بتایا کہ پاکستانی حدود میں جا کر پاکستانی پائلٹ کس نے پکڑا اور کس پولیس کے حوالے کیا۔

بعد ازاں وزات خارجہ اور ایئرفورس کی مشترکہ بریفنگ میں پاکستانی جنگی جہاز مار گرانے کا دعویٰ دہرایا گیا لیکن اس بریفنگ میں ایف سولہ کا نام نہیں لیا گیا۔

بھارتی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر تباہ

پاکستان کی جانب سے بھارتی حدود میں حملے کی خبریں چل رہی رہی تھیں کہ سرینگر کے قریب بھارت کا ایک ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر تباہ ہوگیا۔ یہ روسی ساختہ ہیلی کاپٹروں فوجیوں کو لانے لے جانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ بھارت نے ہیلی کاپٹر گرنے سے 2 اہلکاروں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ اس ہیلی کاپٹر کے ملبے کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں کشمیری عوام ملبے کے گرد جمع ہیں۔

ابتدائی طور پر یہ تصاویر اس کیپشن کے ساتھ شیئر ہوئیں کہ یہ پاکستان کی جانب سے مار گرائے گئے 2 بھارتی طیاروں میں سے اس کا ملبہ ہے جو بھارتی حدود میں گرا۔ تاہم بعد ازاں صورتحال واضح ہوگئی۔ بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کی وجہ سے گرا۔

بھارتی خبر ایجنسی نے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا بیان نمایاں طور پر شائع کیا جس میں وہ کہہ رہے کہ ہیلی کاپٹر کی تباہی کا پاکستان سے تعلق نہیں۔

بھارتی صحافیوں کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر کنٹرول لائن سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہوا۔

 

جنگی طیارے تباہ – مودی کی دوڑیں

پاکستان کی جانب سے بھارتی حدود میں حملے کے بعد بھارتی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے کنٹرول لائن پار کی۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق دو طیارے پاکستانی فضائیہ نے مار گرائے جن میں سے ایک کا ملبہ آزاد کشمیر میں اور دوسرے کا ملبہ بھارتی حدود میں گرا۔

بھارتی میڈیا نے اپنے حکام کے حوالے سے طیارے مار گرائے جانے سے انکار کیا تاہم پاک فوج کے اعلان سے پہلے ہی بھارت میں کھلبلی مچ چکی تھی۔ صبح اجلاس ہوچکے تھے۔ بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی یوتھ فیسٹیول 2019 سے خطاب کر رہے تھے جب وزیراعظم آفس کے ایک اہلکار نے انہیں ایک چٹ تھمائی۔ پرچی پڑھتے ہی مودی وہاں سے چل دیئے۔ اجلاسوں کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا۔ بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے بھی پارلیمنٹ ہائوس میں ایک اجلاس منعقد کیا۔

پاکستان کی جانب سے دو بھارتی طیارے مار گرانے اور دو پائلٹوں کی گرفتاری کے اعلان کے بعد بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس کا کوئی فضائی نقصان نہیں ہوا۔ لیکن جب پاک فوج نے گرفتار بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کی ویڈیو جاری کی تو پونے ایک بجے بھارت کے سرکاری خبر ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے خبر دی کہ پاک فوج نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں گرفتار ونگ کمانڈر ابھی نندن اپنا سروس 27 981 بتا رہا ہے۔

اس ویڈیو کے بعد بھی بھارت میں انکار کا سلسلہ جاری رہا۔ بھارتی میڈیا نے ابھینندن کا بیان نشر کرنے سے گریز کیا۔ حتیٰ کہ اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی ’جھوٹی خبریں‘ نہ پھیلانے کی اپیل کی لیکن بالآخر 3 بجے کے قریب بھارت نے کم ازکم ایک طیارہ تباہ ہونے کا اعتراف کرلیا۔

 

فضائی اڈے اسکول بند

بھارت نے بدھ کی صبح سے ہی امرتسر ایئرپورٹ سمیت مقبوضہ جموں اور کشمیر کے گرد پانچ ہوائی اڈے بند کرالیے تھے۔ بعد میں نئی دہلی کی فضائی حدود بھی خالی کرا لی گئی۔ یہ فضائی ایمرجنسی کئی گھنٹے جاری رہی۔ مقامی وقت کے مطابق سوا تین بجے تمام ایئرپورٹس تک پروازوں کی بحالی کا اعلان کیا گیا۔

سرحدی علاقوں میں بھارت نے اسکول پہلے ہی بند کرا لیے تھے۔  ممبئی میں بھی اسکول بند کردیئے گئے۔ پورے ملک میں خوف و ہراس کا عالم ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے اپیل کی ہے کہ ’جعلی خبریں‘ نہ پھیلائی جائیں اور حکومت کی تصدیق کا انتظار کیا جائے۔