پاکستان نے کشیدگی کم کرنے کیلئے بھارت کو ایک اور بڑی پیشکش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ” اگر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی سے امن ہوتا ہے کہ ہم اس کیلئے تیار ہیں ۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن کہا تھا کہ امن کی جانب ایک قدم اٹھائیں ہم دو قدم بڑھائیں گے، ہم امن کے داعی تھے اور ہیں، بھارت دہشت گردی کی بات کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں‘۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ’گزشتہ روز چین کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی، ابھی سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کا پیغام ملا ہے وہ سعودی ولی عہد کا پیغام لے کر آرہے ہیں، ہم نے انہیں خوش آمدید کہا ہے، کینیڈین وزیر خارجہ نے بھی مراسلے میں مذاکرات پر زور دیا ہے، پاکستان بڑھاوا دینا چاہتا ہی نہیں تھا، پاکستان کا راستہ امن کا راستہ ہے اور ہماری کی ضرورت استحکام ہے‘۔
گزشتہ روز گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ سے متعلق سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’بھارت کو پیغام دے رہا ہوں کہ اگر پائلٹ کی واپسی سے کشیدگی میں کمی ہوتی ہے تو اس پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ہم امن کو ترجیح دیتے ہیں اور اس کے لیے تیار ہیں، وہ (بھارت) جس موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں ہم مثبت رابطوں کے لیے تیار ہیں، کاش سشما سوراج نیویارک میں مجھ سے ملاقات کرتیں، میں ان کو بتاتا ہمارا مائنڈ سیٹ کیا ہے، یہ نئی حکومت نئی سوچ ہے، یہ نیا پاکستان ہے، کشیدگی کا کم ہونا اچھی خبر ہے، مذاکرات کے لیے بیٹھنا بھی مثبت قدم ہوگا، پاکستان ہر مثبت قدم کے لیے تیار ہے‘۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ’اگر صدر ٹرمپ کے ساتھ وزیراعظم کی بات ہوتی ہے تو اس کے لیے بھی تیار ہیں‘۔
شاہ محمود قریشی نے بتایاکہ ’وزیراعظم عمران خان بھارتی ہم منصب مودی کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرنے اور امن کی دعوت دینے کو بھی تیار ہیں، کیا مودی تیار ہیں؟‘۔
انہوں نے کہا کہ ’پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایک مشترکہ قرارداد آنی چاہیے جس میں بھارت اور اس کے عوام کو پیغام جانا چاہیے کہ پاکستان پر امن ملک ہے۔‘