بھارتی جارحیت کےخلاف شاہ محمودقریشی کی قراردادپارلیمنٹ میں پیش کی گئی جسے پارلیمنٹ نے متفقہ طورپرمنظور کر لیا
نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی جارحیت کےخلاف شاہ محمودقریشی کی قراردادپارلیمنٹ میں پیش کی گئی جسے پارلیمنٹ نے متفقہ طورپرمنظور کر لیا
قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی وزیرخارجہ کوبلانے پرپاکستان احتجاجاً او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کررہا، کشمیریوں کی گرفتاری اور ان پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔
ایوان مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کی نظر بندی اور کشمیری عوام پر مظالم کی مذمت کرتا ہے، ایوان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتا ہے۔ایوان اقوام متحدہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کرے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان حریت قیادت کی گرفتاریوں کی بھی مذمت کرتا ہے،بھارت فوری طور پر مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے،ایوان او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں بھارتی وزیرخارجہ کو مدعو کرنے پر مایوسی کا اظہارکرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو بھی مسترد کرتاہے،یہ ایوان پاک فضائیہ کی بروقت اور موثر کاروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتاہے۔
ایوان قومی سلامتی کمیٹی کے اپنے وقت اورپسند کے مقام پر جواب سے متعلق بیان کی تائید کرتاہےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کے خاتمے میں کردارادا کرے۔