وزیراعظم عمران خان نے رہائشی کالونیوں کے لیے زرعی زمینوں کے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کے حق میں بیان جاری کیا ہے۔
وزیراعظم کا بیان کراچی کے بلڈرز کے لیے بالخصوص ایک خوشخبری ہے۔ کراچی میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر لگ بھگ دو برس سے پابندی ہے جس کی وجہ سے تعمیراتی صنعت سے وابستہ لوگ بیروزگار ہو رہے ہیں۔
ہفتہ کو یہ اہم پالیسی بیان ٹوئٹر پر جاری کرتے ہوئے وزیراعطم نے لکھا کہ مستقبل کے شہروں کے بارے میں میرا ویژن یہ ہے کہ عمارتوں کو عموداً (vertically) بڑھنے دیا جائے تاکہ ہریالی کے لیے مزید جگہ مل سکے کیونکہ پاکستان ماحولیات کو لاحق خطرے کا سب سے زیادہ سامنا کرنے والے ممالک میں سے ہے۔
انہوں نے کہاکہ بڑی جگہ پر پھیلے ہوئے علاقے تعمیر نہ کرنے سے شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے میں بھی آسانی ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری زرعی زمین ہائوسنگ سوسائٹیاں کھائے جا رہی ہیں جس سے مستقل میں ہماری فوڈ سیکورٹی پر برے اثرات ہوں گے۔
عمران خان نے کہاکہ ہم بین الاقوامی سیفٹی معیار کے مطابق عمارتوں کی تعمیر سے متعلق قوانین بھی بنا رہے ہیں تاکہ اتنی اونچی عمارتیں بنائی جا سکیں جتنی دنیا بھر کے شہروں میں بنتی ہیں۔
وزیراعظم نے اپنی ٹوئیٹ کے ساتھ ایک شہر کی تصویر بھی شیئر کی جس میں کثیر المنزلہ عمارتیں دکھائی دے رہی ہیں۔
Our arable land is being eaten up by housing societies and has grave consequences for our food security in the future. Also, we are in the process of making laws to allow buildings, built to international safety standards, to go as high as in other cities across the world. https://t.co/bvKcFpmF1U
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 2, 2019
یاد رہے کہ مئی 2017 میں سپریم کورٹ نے کراچی میں کثیر المنزلہ عمارتون کی تمیر پر پابندی لگا دی تھی۔ دسمبر 21018 میں یہ پابندی بعض شرائط کے ساتھ ہٹا لی گئی تاہم بلڈرز کو کام شروع کرنے میں ابھی بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیوپپرز (آباد) کے مطابق پابندی کے سبب 500 کے لگ بھگ منصوبے رک گئے اور ہزاروں افراد بے روز گار ہوئے۔