کوئٹہ میں شدید برف باری کا سلسلہ کل رات سے دوبارہ جاری ہے جبکہ مری میں ہونے والی شدید برف باری نے 20 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
صوبائی حکومت کے مطابق بلوچستان حکومت نے مشکلات اور خراب موسم کے باعث پاک فوج سے مدد مانگ لی ہے
صوبائی حکومت نے ہیلتھ ایمرجنسی جبکہ قلعہ عبداللہ میں مکمل ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ریلوے ٹریک بہہ جانے کے باعث پاک ایران تجارت معطل ہوگئی ہے۔ عوام سے کوئٹہ اور قلعہ سیف اللہ کی درمیانی سڑک پر سفر کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
شدید برف باری کے باعث کوئٹہ سے چلنے والی سرد ہوائوں نے کراچی میں بارش کے بعد سردی کی شدت بڑھا دی ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق بلوچستان میں شدید اور موسلادھار بارشوں اور ندی نالوں میں ہونے والی طغیانی نے تباہی مچائی ہوئی ہے تو دوسری جانب کوئٹہ میں پھر سے برف باری شروع ہوگئی ہے جبکہ مری میں ہونے والی شدید برف باری نے گذشتہ 20 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
کوئٹہ کی سرد ہوائوں نے کراچی میں کئی دن سے غائب ہونے والی سردی کی لہر کو دوبارہ دوڑا دیا ہے جس سے شہر کا درجہ حرارت دوبارہ کم ہوگیا ہے۔
ملکہ کوہسار مری میں رات سےمسلسل برفباری جاری ہے جس نے ملک بھر میں موسم تبدیل کردیا ہے، گذشتہ رات سےاب تک ملکہ کوہسارمیں 2 فٹ سے زیادہ برف پڑ چکی ہے۔ کئی علاقوں میں کچے مکانات گر گئے ہیں۔
مری اور کوئٹہ میں ہونے والی شدید برف باری سے دونوں علاقوں کا بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے جبکہ شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی بند ہے جبکہ برفباری سے دیہی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں اور پانی کے پائپوں میں برف جم گئی ہے۔
سیکریٹری صحت بلوچستان نے صوبے کے اسپتالوں کے سربراہان اور ڈاکٹروں سمیت پیرامیڈیکل اسٹاف کو خراب موسم کے دوران 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
سیکریٹری صحت نے اسپتال انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ضروری ادویات کی ہروقت موجودگی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب بارش اور برف باری سے متاثرہ خاندانوں کیلئے پی ڈی ایم اے کی طرف سےضروری اشیا کی ترسیل کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، جن میں اشیائےخورونوش، گرم ملبوسات اور ٹینٹ شامل ہیں۔
ادھر وزیرداخلہ بلوچستان نے بھی انتہائی خراب موسم کا نوٹس لے لیا ہے اور اور ان حکم پر نیوکاہان اورکچلاک میں متاثرین کیلیے پکی پکائی دیگیں بھجوائی گئی ہیں جبکہ بلوچستان کےتمام اضلاع میں امدادی کارروائیاں تیز کرکے بلا تعطل جاری رکھی گئی ہیں۔