سابق وزیراعظم نواز شریف نے جیل سے اسپتال جانے سے انکار کر دیا۔
ایم ایس پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو نواز شریف کی منتقلی کا بتا دیا گیا لیکن جب نواز شریف کی اسپتال منتقل کے بارے میں اطلاع دے دی گئی اور بتایا گیا کہ نواز شریف کو وی آئی پی روم نمبر 15 میں رکھا جائے گا تو انہوں نے انکار کردیا۔
ایم ایس ڈاکٹر امیر حسین نے کہا کہ ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا،سابق وزیراعظم نوازشریف کی پی آئی سی منتقلی کی تیاریاں جاری تھیں تاہم سابق وزیراعظم کی جانب سے جیل سے اسپتال منتقلی کے لیے انکار کردیا گیا ہے۔
ترجمان پنجاب شہباز گل نے کہا کہ مریم نوازکےبیان کےبعدوزیراعلیٰ پنجاب نےاحکامات جاری کیے،ڈاکٹروں نےجیل میں نوازشریف کاطبی معائنہ کیا،نوازشریف بالکل نارمل اورصحت مند ہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہناہے کہ پنجاب حکومت نےنوازشریف کوکسی بھی سرکاری اسپتال میں شفٹ ہونیکی آفرکی۔
ترجمان پنجاب شہباز گل نے کہا کہ نوازشریف نےکہا کہ وہ جیل میں ہی رہناچاہتےہیں اورکسی اسپتال نہیں جاناچاہتے۔
ترجمان کا کہناتھا کہ پنجاب حکومت نے انہیں کسی قسم کے علاج معالجہ کی سہولت سےانکارنہیں کیا،نوازشریف یافیملی انہیں کسی سرکاری اسپتال میں داخل کراناچاہتی ہےتوپنجاب حکومت کواعتراض نہیں۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نوازشریف کے لیے وی آئی پی روم تیار کرلیا گیا ہے۔ نوازشریف کو اسپتال میں تمام طبی سہولتیں فراہمی بھی ممکن بنا دی گئی تھی۔
ایم ایس پی آئی سی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کی ہدایات پر ٹیسٹ کیے جائیں گے، تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں،ہسپتال میں ڈاکٹرز اور عملہ موجود ہے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی اسپتال منتقلی کاعلم نہیں،اس حوالے سے کسی قسم کے احکامات موصول نہیں ہوٸے۔
ادھر مریم نوز نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ میں نے آج بہت کوشش کی مگر والد صاحب اسپتال جانے کےلئے نہیں مانے۔