کنٹرول لائن پر دو بھارتی طیاروں کی تباہی کے بعد ایک اسرائیلی پائلٹ کی گرفتاری اور پاکستان کی تحویل میں موجود ہونے کی اطلاعات کئی ذرائع سے سامنے آئی ہیں تاہم اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک اسرائیلی اخبار کی ویب سائیٹ کا عکس شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ یروشلم پوسٹ نے پائلٹ کی گرفتاری کی تصدیق کردی۔
یہ خبر جھوٹ ہے اور یروشلم پوسٹ کا عکس بھی جعلسازی سے بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی پائلٹ کی گرفتاری کی خبریں مارچ کے ابتدائی دنوں سے سامنے آنا شروع ہوئی تھیں جن پر امت تازہ ترین نے ایک مفصل رپورٹ شائع کی تھی۔
پاکستان میں گرفتار دوسرا پائلٹ اسرائیلی ہونے کی خبر کہاں سے آئی
اتوار کو سوشل میڈیا پر اسرائیلی اخبار یروشلم کی ایک خبر کا عکس گردش کرنا شروع ہوگیا جس کی انگریزی میں لکھی سرخی میں کہا گیا تھا کہ فائٹر جیٹ کی تباہی کے بعد پاک فوج کی جانب سے گرفتار کیے گئے پائلٹ کو ان کا خاندان الوداع کہتا ہے‘‘
ٖFamily Bids Farewell to Pilot Who [sic] Arrested by Pakistan Army After Crash [sic] the Fighter Jet
انگریزی کی اس سرخی میں نہ صرف گرامر اور انگریزی شہ سرخیوں کے اصول کی غلطیاں تھی بلکہ یہ خلاف منطق بات بھی کہی گئی کہ گرفتار پائلٹ کو خاندان نے الوداع کردیا۔
تاہم سرخی کا پہلا حصہ ٖFamily Bids Farewell to Pilot Who اصل خبر کی سرخی سے لیا گیا تھا۔ اصل خبر کی سرخی یہ تھی اسرائیلی ایئرفورس کے حادثے میں ہلاک ہونے والے پائلٹ کو اہل خانہ نے الوداع کہا ہے۔
یہ خبر 2013 میں ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل نوام رون سے متعلق ہے۔ نوام کے ساتھ اسرائیلی فضائیہ کا ایک میجر بھی مارا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت کئی ممالک کے برعکس اسرائیلی مسلح افواج تینوں فورسز میں ایک ہی طرح کے رینک نام استعمال کرتی ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کے لیفٹیننٹ کرنل کا مساوی رینک پاکستان اور بھارت میں ونگ کمانڈر ہوگا۔
یروشلم پوسٹ کی مذکورہ خبر کے ساتھ لیفٹیننٹ کرنل نوام کی اہلیہ اور تین بیٹیوں کے ساتھ تصویر بھی ہے جو جعلی خبر میں بھی استعمال کی گئی۔