بلاول بھٹوکے وکیل فاروق ایچ نائیک الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔فائل فوٹو
بلاول بھٹوکے وکیل فاروق ایچ نائیک الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔فائل فوٹو

تین وزرا کےکالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات ہیں۔بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری  نے کہا ہے کہ نیب کا قانون کالا قانون ہے،ہماری ناکامی ہے کہ نیب میں اصلاحات نہیں لاسکے۔ بے نظیر شہید نے کہا تھا یہ قانون ختم کرنا ہے ،نیب کو سیاسی انجینیرنگ کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

سندھ اسمبلی  میں بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جانتےہیں یہ کالعدم تنظیمیں آپکی اتحادی تھیں ، ان کی مدد سے آپ نے الیکشن جیتا،آپ اپوزیشن کوکیسےقائل کرینگے آپ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو زداری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدر آمد کا کل بھی مطالبہ کرتے تھے اور آج بھی کر رہے ہیں، کالعدم تنظیموں کے خلاف بات کرنے والے کو ملک دشمن کہا جاتا ہے، تین وزرا کو ہٹایا جائے ، ان کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات ہیں، ان وزرا کو ہٹایا گیا تو سمجھیں گے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی مقدس گائے نہیں سب کا احتساب ہوناچاہیے، یکطرفہ احتساب قبول نہیں ، حکومت کا احتساب پیپلز پارٹی کا فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیسےہوسکتاہےمنتخب وزیراعظم کو پھانسی اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کچھ نہیں،آپ تین باروزیراعظم رہنےوالےکوگرفتارکرسکتےہیں کالعدم تنظیم والوں کونہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دونوں ایوانوں پر مشتمل نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے،اپوزیشن مانےگی کہ حکومت کالعدم تنظیموں کیخلاف سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 10 کےمطابق ہمیں فری ٹرائل کا حق ہے جو نہیں ملا،اپنے حق کیلیے ہم عدالت بھی جارہے ہیں اور میں عوام میں بھی جارہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے پوچھا کس کے کہنے پر میرا نام جے آئی ٹی میں ڈالا گیا،اس کا جواب آج تک نہ ملا،پوری قوم نے دیکھا کہ مجھے کیس میں گھسیٹا جارہا ہے،کسی بھی جمہوریت اور معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کورٹ نےہمیں نوٹس نہیں دیااور سزا دے دی جائے،کسی کوسنے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی،اوپن کورٹ میں کہتےہیں کہ بیلسنگ کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کی سب سےبڑی دھاندلی نظرنہیں آتی ہےالیکشن کے دوران جعلی اکاؤنٹ کیس پر سوموٹو لینے کا مقصد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کیس کا سوموٹو کیوں نہیں،آپ یا توآغا سراج کے گھر ثبوت کوپلانٹ کرنا چاہتے تھے،تفتیش کے معاملے پر سوموٹو نہیں لیا جاسکتا یہ انسانی حقوق کا کیس نہیں۔

انہوں نے کہا کہ  الیکشن کے دوران اس کیس پر سوموٹو لینے کا مقصد کیا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ بلاول بے گناہ ہے اس کا نام جے آئی ٹی سے ہٹایاجائے۔

انہوں نے کہا کہ اتنی دھاندلی اور تشدد کے باوجود سندھ میں عوام نے ہمیں منتخب کیا، پیپلزپارٹی 18ویں ترمیم پر کوئی سمجھوتانہیں کرے گی ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج سے ملاقات کی،یپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی ہوا۔

ان کا کہناتھا کہ سندھ اسمبلی پرافسوس ناک حملہ کیاگیا، اسپیکر سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی کا عہدہ نہیں، بغیر کسی ثبوت کے آغا سراج درانی کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ،مشرف کے بنائے گئے ادارے نے اسپیکر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا،گرفتاری کے بعد ثبوت تلاش کیے جارہے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ چیلنج کرتاہوں سندھ کے اسپتال ملک کے سب سے بہتر اسپتال ہیں،یہ سندھ کے اسپتال ہیں ہم آپ کو اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے۔