وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ بھارت او آئی سی میں نشست چاہتا ہے مگر مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے اس پر سکتہ کیوں طاری ہوتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نےکہا کہ پلوامہ کے بعد بحران نے ثابت کردیا کہ چین ہمارا لازوال دوست ہے، چین ہمیشہ ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ سانحے میں 9 پاکستانی شہید ہوئے اور ایک زخمی ہے، ہم شہدا اور نعیم رشید کو سلام پیش کرتے ہیں، وہ اپنے بیٹے کو تو نہ بچا سکے لیکن بہت سےلوگوں کو بچالیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مؤقف تھا کہ دہشتگردی کسی علاقے اور رنگ نسل تک محدود نہیں ہے،کرائسٹ چرچ دہشت گردی کی دنیا بھر نے مذمت کی، بھارت نے بھی مذمت کی لیکن نہ مسجد کا ذکر کیا نہ مسلمانوں کا، مسلمان شہید ہوتے ہیں تو اس کو کوئی ذکر نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت او آئی سی میں نشست چاہتا ہے مگر مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے سکتہ کیوں طاری ہوتا ہے، بھارت کا مسلمانوں کےحوالے سے دہرا معیار ہے،مسلمانوں کی بجائے کسی اور کے ساتھ کچھ ہوجائے تو کہا جاتا ہے سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ گزشتہ روز بھارت کی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس پر جو فیصلہ دیا اس نے ہلاکر رکھ دیا ہے، سمجھوتہ ایکسریس کے چاروں ملزمان کو بری کردیا گیا، سوامی اسیم آنند خود اس کا اعتراف کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر بغیر تحقیق الزام تو لگادیا جاتا ہے، بھارت پلوامہ واقعے کو پاکستان کے ساتھ جوڑنا چاہتا تھا جس میں وہ ناکام رہا،کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، پلوامہ واقعہ کی تحقیقات میں سنجیدہ تھے اور ہیں، بھارتی ڈوزیئر ملا ہے اس پر غور جاری ہے۔