جو شخص دائرہ کار میں نہیں آتا وہ ٹیکس کیوں دے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے موبائل فون کالز کے اضافی ٹیکس سے متعلق کیس میں وفاق اور صوبائی حکومتوں سے ایک سال میں وصال ٹیکس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پارلیمنٹ کابنیادی کام کیا ہے؟ کیا پارلیمنٹ کا کام صرف ٹیکس اکٹھا کرنا ہے؟ ریڑھی بان،نان والا، پلمبراورحجام موبائل ٹیکس کیوں دے؟۔

نجی ٹی وی کے مطابق کے مطابق سپریم کورٹ میں موبائل فون کالز کے اضافی ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے ایک سال میں وصول ٹیکس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے مطابق موبائل ٹیکس کا معاملہ 184/3 میں نہیں آتا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ پارلیمنٹ کا بنیادی کام کیا ہے؟ ملک چلانے کیلئے رقم کی ضرورت ہوتی ہے،کیا پارلیمنٹ کا کام صرف ٹیکس اکٹھا کرنا ہے ؟۔

عدالت نے کہاکہ ریڑھی بان،نان والا، پلمبراورحجام موبائل ٹیکس کیوں دے؟۔عدالت نے وفاق اور صوبائی حکومتوں سے ایک سال میں وصال ٹیکس کی تفصیلات طلب کرلیں۔