وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہغربت ختم کرنا بھی جہاد ہے،ہم ملک سے غربت ختم کریں گے اس کے لیے ہم نئی وزارت بنائیں گے جو اس پروگرام کیلیے پورے ملک میں کام کریگی۔
غربت مٹاو پروگرام ’’احساس‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم نے کہا کہ57لاکھ خواتین کیلیے سیونگ اکاؤنٹس بنا رہے ہیں،ان کو موبائل فون بھی دینگے اس کے ذریعے ان کو پیسوں کی ادائیگی کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غربت ختم کرنے کیلیے عملی اقدامات کرنے پڑیں گے،ہم کمزور، پسماندہ لوگوں کی امداد میں 80 ارب کا اضافہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مختلف سرکاری فلاحی ادارےالگ الگ کام کر رہے ہیں،نئی وزارت سے ملکر کام کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جا کر کام کرنے والوں کو آئندہ ایک سال کا نہیں بلکہ کم از کم تین سال کا ویزہ دیا جائےگا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بیرون ملک جا کر کام کرنے والے پاکستانیوں کو اسپیشل ویلفیئر ٹکٹ دیے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چین نے 30سال کے اندر 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالاچین نے 30 سال پہلے جو فیصلے کیے اس کی وجہ سے آج معاشی طاقت ہے،آج ہم بھی وہی فیصلے کر رہے ہیں تاکہ آگے جاکر ملک معاشی طور پر مستحکم ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 43 فیصد بچے خوارک کی کمی کاشکار ہیں،اس پروگرام میں محنت کرنے پر ڈاکٹر ثانیہ کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگلے 4 سال میں بیت المال10لاکھ بچیوں کی مدد کریں گے،اینٹوں کے بھٹوں پر بچوں سے کام کروایا جاتا ہے ،تحفظ پروگرام کے تحت کارروائی کی جائیگی
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ چلڈرن کے لیے ہم پبلک پرائیوٹ ، پارٹنرشپ کرینگے،غربت مٹاؤ پروگرام میں ہم مختلف این جی اوز سے پارٹنر شپ کریں گے۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ اس تحفظ پروگرام کے تحت ہم خواجہ سراؤں کی بھی ہم مدد کریں گے،جو پڑھنا چاہتے ہیں ان طالب علموں کو گرانٹ دینگے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 500 ڈیجیٹل حب بنا رہے ہیں،جو مختلف دیہاتوں میں کام کریں گے،ڈیجیٹل حب تحصیلوں اور دیہاتوں میں موجود لوگوں کی رہنمائی کریں گے،ڈیجیٹل حب سے عوام اپنے بینک اکاؤنٹس،نئی نوکریوں سےمتعلق معلومات حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پربنا وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پربنا،مسلمانوں کے لیے مدینہ کی ریاست ایک ماڈل ہے۔ریاست مدینہ کا اہم اصول رحم ہوتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں لیکن خیرات دینے والے ممالک میں ہم سب سے آگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کی مدد کرنا اللہ کا راستہ ہے۔جب اللہ کیلیے کام کرتے ہیں تو صرف کوشش کریں، مدد اللہ کرتا ہے۔آج شوکت خانم کا خسارہ 6 ارب روپے سے زیادہ ہے۔