بھارت نے جمعرات کو خلا میں ایک سٹیلائیٹ کو تباہ کرکے خلائی میدان میں طبل جنگ بجا دیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان خلائی جنگ کی دوڑ شروع ہونے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ چین کے پاس یہ صلاحیت پہلے سے ہی موجود ہے۔
اگرچہ بھارت میں اس تجربے کو مودی کی جانب سے الیکشن جیتنے کا نیا حربہ قرار دیا جا رہا ہے اور سٹیلائیٹ تباہ کرنے کے حوالے سے مودی کی تقریر کیخلاف شکایات پر بھارتی الیکشن کمیشن نے تحقیقات بھی شروع کردی ہے، تاہم پاکستان کی جانب سے آنے والا ردعمل بہت دلچسپ ہے۔ پاکستان نے بڑے ’ادبی‘ انداز میں بھارت سے احتجاج کیا ہے۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ہسپانوی ناول نگار سروانتے کے ناول Don Quixote (ڈان کیہوٹی) کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ناول میں ایک عام شخص حد سے زیادہ بہادری کے قصے پڑھنے کے نتیجے میں خود فریبی کا شکار ہوکر اپنے آپ کو نائٹ(Knight) تصور کرلیتا ہے اور ڈان کہوٹی کا نام اختیار کرتے ہوئے مختلف مہمات پر روانہ ہوجاتا ہے۔ ایسی ہی ایک مہم کے دوران وہ ہوائی چکیوں (windmills)اور ان کے پروں کو قوی الجثہ دیو سمجھ لیتا ہے۔ وہ نیزہ سونت کر ان کا مقابلہ کرنے اتر آجاتا ہے۔
یہیں سے انگریزی میں tilting at windmills کا محاورہ بنا جس کا مطلب ہے فرضی دشمن پر حملہ آور ہونا۔
پاکستانی دفترخارجہ نے اپنے بیان میں سروانتے کے ناول کے اسی حصے کا حوالہ دیا اور کہا کہ بھارت کی جانب سے سٹیلائیٹ تباہ کرنے کی ’’شخیاں‘‘ ڈان کیہوٹی کے نیزہ سونت کر آنے کی یاد دلاتی ہیں۔
ناول ڈان کیہوٹی کا اردو میں ترجمہ ’’خدائی فوجدار‘‘ کے عنوان سے کیا گیا تھا۔ اردو میں خدائی فوجدار کا مطلب ہے ایسا شخص جو خوا مخواہ شور مچائے اور دوسروں کے کام میں داخل دے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کے خواہشمند بھارت کیلئے یہ اصطلاح انتہائی موزوں ہے۔
پاکستانی دفترخارجہ نے ’خلا میں اسلحے کی دوڑ‘ شروع کرنے کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ خلا بنی نوع انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہے اور سب کی ذمہ داری ہے کہ وہاں فوج قدم نہ رکھے۔ بیان میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ ماضی میں بھارت سمیت کئی ممالک نے ایسے تجربات کی مخالفت کی تھی۔
یاد رہے کہ چین نے 2007 میں خلا میں 865 کلومیٹر دور اپنے ایک پرانے سٹیلائیٹ کو اینٹی سیٹیلائیٹ میزائل سے تباہ کیا تھا۔