وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ اورگورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات ہوئے جو کامیاب ہوگئے۔
اساتذہ کا ٹائم اسکیل کا مطالبہ منظور ہوگیا جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاہے اوراساتذہ کے دیگر مطالبات پر کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ میں شرمندہ ہوں کہ اساتذہ پر تشدد ہوا،پ کے سب مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں۔
وزیر تعلیم سندھ سیدسردار شاہ نے اساتذہ سے خطاب سے ہوئے کہا کہ و جائز مطالبات تھے ان کو پہلے دن سے مانا اورکہا کہ ہم اساتذہ کےساتھ ہیں،ٹائم اسکیل کی سمری وزیر اعلیٰ نےمنظور کی ،میں شکر گزار ہوں۔
وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ اساتذہ پرتشدد پروزیر اعلی ٰسندھ نےبرہمی کا اظہار کیا اور تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ نے کہا آپ امتحانات میں حاضری کو یقینی بنائی جائے اور نقل جیسی لعنت کی روک تھام کیلیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس پاس اساتذہ کومستقل کرنےکافیصلہ کیا ہے،شورنس،ڈپارٹمنٹل،پروموشن، یوٹیلٹی الاؤنس ودیگر مراعات کیلیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
واضع رہے کہاساتذہ پر تشدد کے خلاف سندھ کے سرکاری اساتذہ کی تنظیم ‘گسٹا’ نے صوبے بھر میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر رکھاتھا۔اساتذہ کے بائیکاٹ کے بعد میٹرک اور انٹر کے امتحانات متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔
گزشتہ روز اساتذہ کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا جس کے دوران پولیس نے اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور شیلنگ بھی کی جس سے کئی اساتذہ زخمی ہو گئے تھے۔