قومی اور صوبائی اسمبلی کے دو، دوحلقوں پرضمنی الیکشن کیلئے پولنگ ہوئی جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔
این اے 75سیالکوٹ، این اے 45کرم ، پی پی 51 گوجرانوالہ اور پی کے 63 نوشہرہ میں پولنگ ہوئی۔
بعض پولنگ اسٹیشن پر عملہ دیر سے پہنچنے کے باعث پولنگ تاخیر کا شکار رہی،کہیں کورونا ایس اوپیزپرسختی سے عمل نظرآیا توکہیں اسے نظراندازکیاگیا، بزرگ ووٹرزبھی پولنگ اسٹیشن پہنچے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے 360 میں سے 50 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی سیدہ نوشین افتخار 16 ہزار 925 ووٹ لے کرآگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے علی اسجد خان10 ہزار 596 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں،
این اے 75 سیالکوٹ میں 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔صبح ہوتے ہی پولنگ اسٹیشوں کے باہر ووٹرزکی آمد شروع ہوگئی اوروقت گذرنے کے ساتھ ساتھ قطاریں لگ گئیں حلقہ میں ووٹرز کی کل تعداد4لاکھ 4ہزار3 ہے۔ یہاں مسلم لیگ ن کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 کرم میں ضمنی انتخاب کے 39 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کےملک فخرزمان 6639 ووٹ لے کرآگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار حاجی سید جمال 4963 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 45ضلع کرم کی یہ نشست جے یو آئی کے ایم این اے منیر خان اورکزئی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ قبائلی ضلع میں صبح 8 بجےسےہی پولنگ کا عمل جاری تھا جوپانچ بجے تک جاری رہا۔
یہاں مجموعی طورپر 27 امیدوار میدان میں ہیں۔ حلقے میں 134 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کےحلقہ پی کے 63 کے غیر حتمی اورغیرسرکاری نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، 102 میں سے 59 پولنگ اسٹیشن کے غیرختمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی 11656 ووٹ لیکرآگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے میاں عمر 9284 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی کے 63 نوشہرہ میں 102پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔ پولنگ اسٹیشن 44 پر پولنگ تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوئی، پریزائیڈنگ افسر کے مطابق عملے کے دیر سے پہنچنے کے باعث تاخیرہوئی۔
نوشہرہ میں ایس اوپیزپربھی سختی سے عمل نظرآیا۔ یہ نشست سابق صوبائی وزیرمیاں جمشید الدین کاکاخیل کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 وزیر آباد میں ضمنی انتخاب کے 61 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی بیگم طلعت محمود 20323 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے چوہدری یوسف 15853 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
حلقہ پی پی 51 کی نشست ن لیگ کے شوکت منظور چیمہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔ یہ حلقہ وزیرآباد شہر، سوہدرہ اوردیگردیہاتی علاقوں پرمشتمل ہے۔
یہاں کل ووٹرزکی تعداد2 لاکھ 53 ہزار 949 ہے جبکہ 162پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ہوئی۔
ملتان ۔پی پی 218 میں ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ جاری
اتوار 31 مارچ 2019, 9:33 صبح
      آخری اپ ڈیٹ اتوار 31 مارچ 2019, 10:08 صبح
قومی
پنجاب اسمبلی کے حلقہ 218 میں ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ کا عمل شروع ہو گیاجو شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
پی پی 218 کی نشست پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی مظہرراں کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔جس پر پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شروع ہو گیا ہے جو شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخاب کیلیے 138 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور6 امیدوار مدمقابل ہوں گے، پی ٹی آئی کے واصف مظہر،پی پی اورن لیگ کے مشترکہ امیدوار ملک محمدارشدراں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔
ضمنی انتخاب میں 2 لاکھ 3 ہزار 189 ووٹرزحق رائے دہی استعمال کریں گے،حلقے میں مردووٹرزکی تعدادایک لاکھ 11 ہزارجبکہ خواتین ووٹرز 91 ہزار 227 ہیں۔
واضع رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے انتخابی امیدوار مظہر عباس راں 45 ہزار 817 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔ ان کے مدمقابل پی پی پی کے امیدوار ملک محمد عباس کو 37 ہزار 417 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ظفر احمد کو 25 ہزار ووٹ ملے تھے۔