لاہور: نیب کے افسران نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم ہائیکورٹ نے نیب کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا جس کے بعد نیب کی ٹیم واپس روانہ ہوگئی ۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تاہم ہائیکورٹ نے نیب کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا جس کے بعد نیب کی ٹیم واپس روانہ ہوگئی ۔ نیب کے چھاپے کی خبر سنتے ہی مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی ماڈل ٹاؤن پہنچ گئی اور ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں، ادھر نیب نے گرفتاری میں مدد کے لیے رینجرز کو بھی طلب کیا۔
اسی اثنا میں مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرکے درخواست ضمانت دائر کی۔ یہ درخواست ضمانت 8 اپریل پیر کے روز سماعت کے لیے مقرر ہوئی تاہم ن لیگ کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ اور ہائی کورٹ بار کے صدر حفیظ الرحمان چوپدری عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست کی فوری سماعت کی استدعا کی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار شمیم خان نے درخواست کی اِن چیمبر سماعت کرنے کے بعد نیب کو حمزہ شہباز کی درخواستِ ضمانت کی 8 اپریل کو باقاعدہ سماعت تک گرفتاری سے روک دیا۔