چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میرے خاندان نے ہزارہ برادری کی طرح دکھ اور مشکلات دیکھی ہیں، اتنی لاشیں گرنے کے باوجود بھی حکومت کوئی فیصلہ نہیں کرسکی، حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا قاتلوں کے ساتھ ہے یا مظلوم کے ساتھ، ملک میں کب تک یہ دوغلی پالیسی چلتی رہےگی؟
کوئٹہ میں ہزارہ برادری سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب تک دوغلی پالیسی چلتی رہے گی انصاف نہیں ملے گا، ایک وزیرکہتا ہے قاتلوں کےخلاف کارروائی نہیں کرسکتے، دہشت گردوں کےخلاف کارروائی کی بات کریں تو غدار قرار دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ظلم کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ ہم سب کو کرنا پڑے گا، اس سوچ اور انتہا پسندی کے خلاف کوئی اکیلا نہیں لڑسکتا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کب تک ہم دہشت گردی برداشت کرتے رہیں گے، ظلم کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ ہم سب کو کرنا پڑے گا، اس سوچ اور انتہا پسندی کے خلاف کوئی اکیلا نہیں لڑسکتا۔
انہوں نے کہا کہ میں چین سے نہیں بیٹھوں گا، میری جدوجہد کا محور ملک سے انتہا پسندی کا خاتمہ ہے، نفرت اور انتہا پسندی نے ہمیں بہت سے دکھ دیے ہیں، ہم سب نے ملکر ملک کو انتہا پسندی سے پاک کرنا ہے، نیشنل ایکشن پلان پرآج تک عملدرآمد نہیں ہوا۔