اسلام آباد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ایک شروعات ہے، ہم ملک عمران خان نے بتایا کہ جب سے حکومت میں پہلے دن سے میرا وژن بہت سیدھا ہے کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے، پہلے دن سے کلیئر ہوں کیا کرنا چاہتے ہیں، یہ آسان ہوتا تو 70 سال میں لوگ کر چکے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاست اور دوسری ریاست میں یہی فرق ہے کہ ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے، اس کی پالیسی نچلے طبقے کو اٹھانا ہوتا ہے یہ ہمارا وژن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نبی کریمﷺ کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں، یہی راستہ زندگی کا مقصد ہے ان کا راستہ یہ تھا کہ وہ انسانیت کے لیے آئے تھے، انہوں نے جو انسانیت کے لیے کیا وہ کسی نے نہیں کیا، ہم اسی راستے پر چلنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس پیسہ نہیں، بینک کرپٹ ہیں، 10 سال میں جو لوٹ مار ہوئی سب سے زیادہ تاریخی قرض ہم پر ہے، ایک دن میں 650 ارب سود دے رہے ہیں لیکن فکر نہ کریں، ہم جب نبی کریم ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے تو اللہ کی برکت آئے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے اپنی چھت بہت مشکل ہے، اس لیے یہ بڑا چیلنج لیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے اور تنخواہ دار لوگوں کے پاس پیسہ نہیں، 50 لاکھ گھروں کا ٹارگٹ بہت بڑا ہے لیکن سرمایہ کاروں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی آبادی کنٹرول کرنا پڑے گی، ہماری آبادی بہت بڑا اثاثہ بھی ہے، مشکل حالات ہیں لیکن سرمایہ کار آرہے ہیں، انہیں پتا ہے کہ پاکستان 21 کروڑ لوگوں کا ملک ہے جس میں سے 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے کہ اس اسکیم میں نجی سیکٹر آئے، نوجوان اپنی فرمز بنائیں اور خود بزنس مین بنیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی نے آج تک کچی آبادیوں کا نہیں سوچا، کراچی میں 40 فیصد لوگ کچی آبادی میں رہتے ہیں، کچی آبادیوں میں رہنے والوں کے پاس کوئی سہولت نہیں، کچی آبادی میں زمین دیں گے جس پر فلیٹ بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 ارب روپے بلا سود قرض دیں گے، 25 ہزار گھر راولپنڈی اسلام آباد میں بنا رہے ہیں، ایک لاکھ گھر بلوچستان میں اور 6 ہزار آزاد کشمیر میں بنائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ یاد رکھیں جدوجہد کبھی بھی آسان نہیں ہوتی، اس میں ہمیشہ اونچ نیچ ہوتی ہے اور مشکل وقت آتے ہیں، انسان ان مشکلات سے لڑتا ہے اوپر جاتا ہے اور نیچے جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم نے گھبرانا نہیں ہے، کبھی مشکل وقت سے نہیں ڈرنا، مشکل وقت قوموں کو مضبوط کرنے کے لیے آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری ساری زندگی اونچ نیچ میں گزری ہے، میرے لیے زندگی کا یہ حصہ سب سے بہترین وقت ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کا پسا ہوا طبقہ جس کی آج تک کسی نے بات نہیں کی، نبی کریم ﷺ کے بنائے ہوئے اصولوں پر عمل کر کے نچلے طبقے کو اٹھا کر پاکستان کوعظیم ملک بنائیں گے۔