ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی عافیہ صدیقی اورشکیل آفریدی کے تبادلے پر بات ہو سکتی ہے لیکن عافیہ صدیقی خود پاکستان نہیں آنا چاہتیں ۔عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی نے ترجمان دفتر خارجہ کے اس بیان کی تردید کردی ۔
انڈپینڈنٹ اردو کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان کی مستقبل میں ملاقات ہوئی تو عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے پر بات ہو سکتی ہے۔ ’ڈاکٹر عافیہ اور ڈاکٹر شکیل کا کچھ ہو تو ہو، ویسے میری اطلاعات کے مطابق وہ خود پاکستان نہیں آنا چاہتی ہیں۔
دوسری جانب فوزیہ صدیقی نے کہا نے کہا کہ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ عافیہ خود پاکستان آنا نہیں چاہتیں تو یہ مکمل طور پر بے بنیاد بات ہے۔ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ ایک وقت ایسا آیا کہ لگا عافیہ کسی بھی لمحے پاکستان آنے والی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ امریکہ سے بات چیت جاری ہے اورجنوری سے مارچ کے دوران کوئی خوشخبری ملے گی لیکن اب پھر خاموشی چھا گئی ہے۔
عافیہ نے مجھ سے فون پر کہا کہ وہ ہر قسم کے دستاویز پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہیں بس ان کو کسی طرح جیل سے نکالا جائے۔