گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ کچھ فیصلے میری مرضی سے ہوتے تو پنجاب میں دو تہائی اکثریت ملتی۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کچھ فیصلے میری مرضی سے ہوتے تو پی ٹی آئی کو پنجاب میں دو تہائی اکثریت ملتی۔
گورنر پنجاب نےوزیر اعلیٰ پنجاب سے اختلافات کی خبروں کے حوالے سے کہا وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر سے اختلاف کی خبریں غلط ہیں، عثمان بزدار کے ساتھ اختلافات میں کوئی سچائی نہیں، پنجاب کو سوفیصد وزیراعلیٰ چلا رہے ہیں،عثمان بزدار کی پاور کسی طرح شہبازشریف سے کم نہیں ۔
چوہدری سرور نے کہا وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ، تحریک انصاف اپنے پانچ سال پورے کرے گی۔ ہیلتھ کارڈ، پچاس لاکھ گھروں اور تعلیم پر کام ہورہاہے، جو رد وبدل ہورہے ہیں اس میں کسی قسم کی تشویش نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی ایک فیملی کی طرح ہے جس کو اقتدار میں لانے کیلیے سب نے محنت کی ہے۔
انہوں نے کہاامریکااور برطانیہ کے دورے پر گیا تو میری گورنری جانے کی خبر یں چلیں ، مجھے عہدوں سے کبھی پیار نہیں رہا،عہدے میرے لیے کوئی چیز نہیں، لوگ سمجھتے ہیں غصے والا ہوں استعفا میری جیب میں ہوتا ہے، میں نے استعفیٰ نہیں دینا، چار سال محنت کی، گورنر بناہوں، اب میدان سے بھاگا نہیں جا سکتا۔
گورنر پنجاب نے سرور فاؤنڈیشن سے مکمل علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا جب تک گورنر ہوں سرورفاؤنڈیشن کی کسی بھی فنڈ ریزنگ میں حصہ نہیں لوں گا۔