دوسری سیاسی یا مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے ساتھ بیٹھنا ممنوع قرار دیا گیا۔فائل فوٹو 

"آدھا سندھ تمہارا، آدھا ہمارا”ایم کیو ایم نے صوبے کا نعرہ لگا دیا

ایم کیو ایم پاکستان نے "آدھا سندھ تمہارا، آدھا ہمارا” کا نیا نعرہ لگا دیا ہے۔ متحدہ رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی صوبہ سندھ کو تقسیم کر چکی ہے۔

کراچی کے جناح گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما عامر خان نے اعلان کیا کہ اب لاڑکانہ کی کوئی بات نہیں مانی جائے گی۔ آٹھارہویں ترمیم کے نام پر اجارا داری قبول نہیں کی جائے گی۔

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی صوبہ سندھ کو تقسیم کر چکی ہے، متحدہ نے تو آج صرف اعلان کیا ہے۔ خواجہ اظہار نے وارننگ دی کہ مہاجر قوم چٹان ثابت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے سازش سے سب سےکم تعلیم یافتہ علاقے میں پاکستان بنایا لیکن ہمارے تعلیم یافتہ آباؤ اجداد نے اپنی مہارت سے پاکستان کو ترقی یافتہ بنا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خوش نصیب تھے کہ ہمیں آزادی نصیب ہوئی لیکن ہم بدنصیب ہیں کہ ہم نے آزادی کی قدر نہیں کی، قدر اس چیز کی کی جاتی ہے جس کیلیے قربانی دی جائے اور ہم نے 20 لاکھ جانوں کی قربانی دی، تاریخ عالم میں اتنی بڑی اور عظیم ہجرت کبھی نہیں دیکھی گئی۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان آزادی کے بعد ان کے ہتھے لگا جن کو یہ مفت میں ملا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں میرے خلاف قرارداد مذمت منظور کی گئی، میں نے کسی کا نام نہیں لیا، سندھ کو تم تقسیم کرچکے ہو، قرارداد لانا ہے تو اس کے لیے لاؤ جنہوں نے کوٹہ سسٹم منظور کیا۔

ایم کیو ایم کنوینر کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا کہ 70 سے پہلے کا پاکستان اچھا تھا یا 70 کے بعد کا؟ 70  کے پاکستان کو پیپلز پارٹی کی بیماری لگ گئی تھی، پہلے ملک کو توڑا گیا پھر ملک کو تباہ کرنے کی سازش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پاکستان بنایا تھا ان کو نوکریوں سے نکال دیا گیا اور پاکستان کو جدوجہد کے بجائےجاگیردارانہ نظام کے حوالے کردیاگیا۔

ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے شہری ایم کیوایم پر اعتماد کرتےہیں، گزشتہ 11 سال سے جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، وفاق اور صوبے میں اتحادی ہونے کے باوجود غلط کاموں پر احتجاج کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو کمزور کرکے کرپشن کیلیے آسانی پیدا کی گئی لیکن ارباب اختیار کو پیغام ہے کہ پاکستان کی ترقی کراچی کی ترقی سے ہے، کراچی کی گلیوں کوصرف ایم کیوایم اون کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم وفاق کو کراچی میں کام کرنے سے نہیں روکتی بلکہ  ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کراچی کے عوام کو ماموں بنایا اور اب دونوں شیر و شکر ہوگئے ہیں۔

اس موقع پر فیصل سبزواری بھی خاموش نہ رہے، بولے کہ متحدہ کو ختم کرنے کے دعوے دار دیکھ لیں، یہ پارٹی موجود ہے۔