کراچی : میشا شفیع اورگلوکار علی ظفر مبینہ جنسی ہراسانی کا معاملہ ، اداکار اور گلوکار علی ظفر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رو پڑے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے گلوکار علی ظفررو پڑے اور کہاکہ الزام تراشیاں لوگوں کی زندگی برباد کرسکتی ہیں،اقوام متحدہ سے لے کر دیگر بڑی کمپنیوں کو جو مجھے کام دیتے ہیں، انہیں ٹیگ کیا جاتا ہے تاکہ میرا کیرئیر ختم ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ میشا شفیع نے مجھ پر کیس کیا لیکن فیصلہ میرے حق میں دیا گیا، میرے خلاف سوشل میڈیا پر منظم مہم شروع کی گئی۔
علی ظفر کے مطابق جس مقام پر ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا گیا وہاں دو عورتیں اور بھی موجود تھیں، میشا نے اس مقام سے جانے کے بعد مجھے پیغام بھیجا جس کو میں نے عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بے قصور تھا، بے قصور ہوں، عدالت میشا کا الزام مسترد کرچکی ہے اور مقدمہ میں نے میشا پر کیا ہوا ہے، اپنے حق کے لیے جو مناسب لگا وہ کروں گا، لوگ میرے ساتھ تصویریں کھنچواتے ہیں اور کئی مرتبہ تو مجھے ہراساں کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سنا ہے میشا شفیع کینیڈا کی امیگریشن لینا چاہتی ہیں لیکن مجھے نہیں پتا کہ میشا نے یہ سب کچھ کیوں کیا، وہ میرے گھر پر آتی رہی ہیں اور پارٹیوں میں بھی ملاقات کرتی رہی ہیں، اگر میشا کے ساتھ ہراسگی ہوئی تو اس نے میری اہلیہ یا گھر والوں کو شکایت کیوں نہ کی؟
گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کو مصالحت کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ‘میشا میں جانتا ہوں کہ تم کس کیفیت سے گزر رہی ہو، ہم دونوں ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور یہ جو ہورہا ہے وہ معاشرے کے لیے اچھا نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ میشا آپ ایک قدم آگے بڑھاؤ میں دس قدم بڑھانے کے لیے تیار ہوں، اس معاملے کو ختم کرو، مجھے ہتک عزت کیس کے پیسے نہیں چاہیے، اگر ہتک عزت کیس کے پیسے ملے تو وہ عورتوں کی فلاح کے لیے خرچ کروں گا۔