رمضان المبارک 1440ھ کا چاند دیکھنے کیلیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 5 مئی بروز اتوار بمطابق 29 شعبان المعظم کی شام بوقت نماز مغرب طلب کر لیا گیا ہے۔
محکمہ مذہبی امور کے ذرائع مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 5 مئی بروز اتوار کی شام بوقت نماز مغرب میٹ کمپلیکس کراچی میں منعقد ہو گا جس کی صدارت رویت ہلال کمیٹی کے مرکزی چیئرمین مفتی منیب الرحمان کریں گے جبکہ زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس لاہور ، کوئٹہ ، پشاور میں ان کے مقررہ مقامات پر منعقد کیے جائیں گے جس میں رمضان المبارک کے چاند کی رویت کے حوالے سے اعلان کیا جائے گا۔
ملک بھر سے موصول شدہ شہادتوں اور رویت ہلال کمیٹی کے ممبران کے فیصلہ کے مطابق مرکزی چیئر مین مفتی منیب الرحمان میڈیا پر چاند کی رویت اور رمضان المبارک کے مقدس مہینہ کے آغاز کے بارے میں اعلان کریں گے۔
دوسری طرف رویت ہلال ریسرچ کونسل نے پیش گوئی کی ہے کہ اتوار 29 شعبان المعظم 05 مئی کی شام پاکستان کے کسی بھی علاقہ میں چاند دکھائی دینے کا قطعاً کوئی امکان نہیں ہے۔ شعبان المعظم کے 30 دن مکمل کرنے کے بعد رمضان المبارک کا آغاز منگل 07 مئی سے ہوگا ۔
رویتِ ہلال ریسرچ کونسل کے سیکرٹری جنرل خالد اعجاز مفتی نے بتایا کہ نیا چاند اُس وقت تک دکھائی نہیں دیتا جب تک کہ اُس کی عمر غروبِ آفتاب کے وقت کم از کم 19گھنٹے اور غروبِ شمس و غروبِ قمر کا درمیانی فرق کم از کم 40منٹ ہوجائے نیز چاند کا زمین سے زاویائی فاصلہ کم از کم 6 ڈگری اور چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ کم از کم 10 ڈگری ہونا چاہیے ۔
اُنہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا چاند ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 03 بجکر 46 منٹ پر پیدا ہوگا۔ اتوار 05 مئی کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام علاقوں میں 16 گھنٹوں سے بھی کم ہوگی۔
غروبِ شمس اور غروبِ قمر کا درمیانی فرق پاکستان بھر میں کہیں بھی 29 منٹ سے زائد نہیں ہوگا لہٰذا 29 شعبان المعظم اتوار کی شام چاند دکھائی دینے کی شہادتوں کا اگر کہیں سے بھی اعلان کیا جائے گا تو وہ تمام شہادتیں جھوٹی ، غیر شرعی اور سائنسی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہوں گی۔
رویت ہلال ریسرچ کونسل کے مطابق 6 مئی سوموار کی شام غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام شہروں میں 38گھنٹوں سے بھی زائد ہوچکی ہوگی ۔
غروبِ شمس و قمر کا درمیانی فرق جو 40 منٹ ہونا چاہیے وہ پشاور اور راولپنڈی ، اسلام آباد میں 87 منٹ لاہور میں 86منٹ کوئٹہ میں 87 منٹ اور کراچی میں بھی87 منٹ ہوگا لہٰذا اگر سوموار کی شام بادل نہ ہوئے تو چاند پاکستان کے تمام علاقوں میں واضح اور تادیر دکھائی دے گا جس کی بناء پر کچھ لوگ کہیں گے کہ یہ دوسری تاریخ کا چاند ہے جبکہ وہ مذہبی اور سائنسی لحاظ سے یکم ہی کا چاند ہوگا۔