حکومت نے رانا تنویر کی بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس نامزدگی کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پارلیمنٹ کی سب سے اہم کمیٹی ہے، ایوان میں پارلیمانی رہنما کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈرکی اچانک تبدیلی سے پارلیمنٹ کی کارروائی متاثرہوتی ہے، شہباز شریف قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی پر طوفان برپا کیاگیا جب کہ یہ تبدیلی معمول کا عمل ہے مگر(ن) لیگ کے رہنما تذبذب کا شکار ہیں، (ن) لیگ میں بڑی تبدیلیاں ہورہی ہیں، قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ کیا یہ کوئی ڈیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ڈیل کے ذریعے (ن) لیگ کی قیادت ملک سے باہر گئی، کیا (ن) لیگ ان تبدیلیوں کی وجوہات سے آگاہ کرےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے کل کے فیصلے نے بے شمار سوالوں کو جنم دیا ہے، یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ شہباز شریف مزید کتنے دن لندن میں رہیں گے
نفیسہ شاہ نےبتایا کہ چیئرمین پی اےسی کی تبدیلی پر پی پی کو اعتماد میں نہیں لیاگیا، اچانک تبدیلی پر کیا (ن) لیگ کی قیادت پارلیمان کو اعتماد میں لےگی؟
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس ضد کی وجہ سے طویل عرصے تک کمیٹیوں کے سربراہاں کا انتخاب نہیں ہوسکتا، اگرخرابی صحت کے باعث پارلیمانی رہنما نہیں بن سکتے تو کیا اپوزیشن لیڈر بن سکتے ہیں، اگر یہ اصول طے ہے کہ پی اے سی چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوگا تو رانا تنویر کیسے؟۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف (ن) لیگ کے فیصلے سے متفق نہیں، تحریک انصاف نے واضح کیا ہےکہ نہ ڈیل ہوگی اور نہ ڈھیل۔