سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک لٹر پٹرول پر26 روپے 50 پیسے ٹیکس وصولی جبکہ ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن کاسٹ کیلیے9 روپے 84 پیسے کی کٹوتی کی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کے حوالے سے سینیٹ میں پیش گئی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ حکومت پٹرول پر ٹیکسز کی مد میں چھبیس روپے 50 پیسے فی لٹر وصول کر رہی ہے جبکہ پٹرول پر ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن کاسٹ کی مد میں 9 روپے 84 پیسے فی لٹر وصول کیے جا رہے ہیں۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فی لٹر 39 روپے 96 پیسے فی لٹر ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن کاسٹ 7 روپے 21 پیسے فی لٹر لیے جا رہے ہیں۔
مٹی کے تیل پر حکومت 15 روپے 86 پیسے فی لٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے جبکہ اس پر 15 روپے 86 پیسے ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن کاسٹ وصول کی جا رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ لائٹ ڈیزل آئل پر 11 روپے 72 پیسے فی لٹر ٹیکسز وصول کئے جا رہے ہیں جبکہ اس پر 2 روپے 38 پیسے فی لٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن کاسٹ لی جا رہی ہے۔
پٹرول کی قیمت خرید 62 روپے 55 پیسے اور قیمت فروخت 98 روپے 89 پیسے ہے۔ ڈیزل کی قیمت خرید 70 روپے 26 پیسے اور قیمت فروکت 117 روپے 43 پیسے فی لٹر ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت خرید 69 روپے 65 پیسے اور قیمت فروخت 89 روپے 31 پیسے فی لٹر ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت خرید 66 روپے 44 پیسے اور فروخت 80 روپے 54 پیسے فی لٹر ہے۔