وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے عوام کو بجلی اور گیس کا جان لیوا جھٹکا لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے بجلی اور گیس مزید مہنگی کرنے کی شرائط تسلیم کر لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق بجلی اور گیس کی مد میں 340 ارب روپے تین سال میں صارفین کی جیبوں سے نکالے جائیں گے۔ حکومت نیپرا کو بجلی کی قیمت کے تعین کے لیے خود مختار بنانے کے لیے رضامند ہو گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے چھوٹے صارفین کے علاوہ سب کے لیے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
صنعتی صارفین میں صرف ایکسپورٹ انڈسٹری کو محدود سبسڈی دی جائے گی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے اوگرا گیس کے نرخ تعین کرنے کے معاملے میں خود مختار ہوگی۔