مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے موجودہ صورت حال میں نفع کمانے کے لیے ڈالر خریدنا ملک کے ساتھ بے وفائی اور ذخیرہ اندوزی کی بنا پر گناہ ہے۔
پاکستان اس اپنے گھٹتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے شدید معاشی دوچار ہے اور آئی ایم ایف کے سے ڈیل ہونے کے بعد ملک میں ایک ڈالر کی قیمت 180 تک پہنچنے کی افواہوں کے بعد صرف چند دنوں میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس وقت اوپن مارکیٹ میں ڈالر 152 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے موجودہ صورت حال میں نفع کمانے کے لیے ڈالر خریدنا ملک کے ساتھ بے وفائی اور ذخیرہ اندوزی کی بنا پر گناہ ہے۔
موجودہ صورت حال میں ڈالر خریدکر اس انتظار ميں رکھنا کہ قیمت بڑھنے پر بیچ کر نفع کمایا جائے ملک کے ساتھ بے وفائی کے علاوہ احتکار ( ذخیرہ اندوزی) ہونے کی بنا پر شرعاُ وہ گناہ بھی ہے جس پر ایک روایت میں لعنت آئی ہے اللہ تعالی ہمیں اس گناہ اور اسکے برے نتائج سے محفوظ رکھیں آمین
— Muhammad Taqi Usmani (@muftitaqiusmani) May 20, 2019
انہوں نے کہا کہ قیمت بڑھنے پر بیچنےکی نیت سے ڈالر خریدنا ذخیرہ اندوزی ہے جو شرعا گناہ ہے جس پر روایت میں لعنت آئی ہے۔
واضع رہے کہ روپے کی بے قدری کی ایک بنیادی وجہ لوگوں کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کو بھی قرار دیا جا رہا ہے۔