پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیراطلاعات بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاہے کہ تھرکول پروجیکٹ کیخلاف سازشوں کا نیادورشروع کردیا گیا ہے،نیب کی جانب سے تھرکول سے منسلک کمپنی کے چیئرمین خورشید جمالی اور دیگر دو سرمایہ کاروں کو گرفتار کرلیا ہے ۔
سندھ اسمبلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے سندھ میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی یقین دہانی کے باوجود سرمایہ کاروں کو گرفتار کیا جارہاہے، پہلے روز سے ہی تھرکول منصوبے کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیں، پہلے کہا گیا یہ کوئلہ ہی نہیں، پھر کہا گیا کہ یہ کوئلہ غیرمعیاری ہے لیکن حکومت سندھ نے اس منصوبے کو جاری رکھا اور اس کوئلے سے بجلی پیدا کرکے نیشنل گرڈ میں شامل کیا۔
ان کا کہناتھا کہ حکومت یا نیب کی جانب سے سرمایہ کاروں سے یہ سلوک ہوگا اور انہیں ہتھکڑیاں لگیں گی تو سرمایہ کار کیسے آئے گا؟دوسری جانب حکومت کا ساتھ دینے والوں کیخلاف انکوائری کے باوجود کوئی گرفتاری نہیں کی جاتی،آصف زرداری نے درست کہا کہ نیب یا معیشت کسی ایک کو چلنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار خورشید جمالی اور سرمایہ کاروں کا تعلق بجلی بنانے کی کمپنی سے ہے،تھر منصوبے اور انور مجید سے نہیں، جی ڈی اے کا عوام سے تعلق نہیں، ہمارے اسلام آباد کے افطار کا مقصد حکومت کو ٹف ٹائم دینا تھا۔