کچھ پی ٹی ایم ارکان عوام کو علیحدگی پر مائل کررہے ہیں۔فائل فوٹو
کچھ پی ٹی ایم ارکان عوام کو علیحدگی پر مائل کررہے ہیں۔فائل فوٹو

پاکستان بارکونسل کا پی ٹی ایم کیخلاف کارروائی کامطالبہ

پاکستان بار کونسل نے پی ٹی ایم کے خلاف مذمتی قرار داد منظورکرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) رہنما محسن داوڑ،علی وزیراورگلالئی اسماعیل سمیت دیگرکی سرگرمیوں کے خلاف پاکستان بارکونسل نے مذمتی قرار داد منظور کرلی۔ پاکستان بارکونسل نے پی ٹی ایم ارکان کےخلاف سخت کارروائی کرنے کامطالبہ  کیا ہے۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ کے مطابق کچھ پی ٹی ایم ارکان عوام کو علیحدگی پر مائل کررہے ہیں، علیحدگی پسندانہ سوچ کو ہوا دینا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

ریاستی اداروں کو بد نام کرنے کے کھوکھلے نعرے لگاکر عوام کو اشتعال دلایا جا رہا ہے۔پاکستان بار کونسل کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پی ٹی ایم کے ایسے عناصر کیخلاف قانونی کارروائی کرے۔

خیال رہے کہ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کا مطالبہ پی ٹی ایم کی ریاست سے ٹکر لینے کے اقدامات پر سامنے آیا ہے۔ پی ٹی ایم کے سرکردہ ارکان کی سرگرمیوں کو ریاست مسلسل نظر انداز کر رہی تھی۔

فوج، حکومت سمیت ہر سطح پر پی ٹی ایم کے جائز مطالبات کو کبھی نظر انداز نہیں کیا گیا لیکن ارکان اسمبلی محسن داوڑ، علی وزیر، گلالئی اسماعیل اور دیگر کی گفتگو میں ایجنڈا واضح ہونا شروع ہو گیا۔

پی ٹی ایم ارکان نے افغانستان کی بولی کھل کر بولنا شروع کر دی اور پاکستان کے آئین کے خلاف نعرے کو بھی ہوا دی۔ خیبر پختونخوا کو افغانستان کے نیچے ظاہر کرنے کا نعرہ لگا کر ریاست کو براہ راست چیلنج کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر افغان النسل ہونے کو نیا رنگ دے کر پختون قوم کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی۔ معصوم فرشتہ کے واقعہ پر پی ٹی ایم کی نفرت انگیز مہم ایکسپوز ہوئی۔

پختون عوام نے پاکستان مخالف ایجنڈے کو مسترد کیا، اب پی ٹی ایم کی ریاست مخالف سرگرمیوں پر کارروائی کے مطالبات زور پکڑ گئے ہیں۔