خیبرپختونخوا حکومت نے خاڑکمر چیک پوسٹ پر فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک اور زخمی افراد کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 25 لاکھ اور زخمیوں کے لیے 10 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ عوام اور سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں سے امن قائم ہوا لیکن پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والے انہیں دوبارہ جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعلی نے واضح کیا کہ عوام، پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کی قربانیوں کی بدولت امن قائم ہوا ہے جسے برقرار رکھنے کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
محمود خان نے واضح کیا کہ اس وقت وفاقی اور صوبائی قیادت پختونوں کے پاس ہے جو پختونوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے، تمام تر مسائل حکومت کے سامنے رکھے جائیں تاکہ حکومت موثر انداز میں ان کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے نہ کہ مسائل کو بنیاد بنا کر ایک غیر ضروری مہم جوئی میں اپنا وقت ضائع کریں۔
محمود خان نے مزید کہا کہ موجودہ وفاقی اورصوبائی حکومتوں کی پختون قوم کے لیے مخلصانہ
جدوجہدکئی ملک دشمن عناصر ہضم نہیں کر پا رہے اور پختونوں کو ورغلا کر ایک نئے بد امنی کے دور اورغیر یقینی صورتحال میں دکھیلنا چاہتی ہے۔