اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواستِ ضمانت کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت عالیہ نے جواب جمع نہ کرانے پر نیب پراظہارِ برہمی کیا۔
نواز شریف کی طبی بنیاد پر دائر سزا معطلی کی درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کےجسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
دورانِ سماعت نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے اپنے ریمارکس کے دوران نیب کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے استفسار کیا کہ نیب نے جواب کیوں جمع نہیں کرائے؟ ڈی جی، ڈائریکٹر کون اس بات کا ذمے دار ہے؟
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جس کو پھنسانا ہے اس کا نام لے لیں۔عدالت نے ڈی جی نیب کو نوٹس جاری کر کے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کر دی۔