پاکستان مسلم لیگ ن کے سنیئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کارویہ سب کے سامنے ہے،میاں نوازشریف سے ملاقات پراچانک پابندی عائدکردی گئی، یہ طریقے ماضی میں کامیاب ہوئے نہ آمریت میں کامیاب ہوئے، ہم اپنامقدمہ عوام کے سامنے رکھناچاہتے ہیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام اور انتقامی کارروائیوں میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ 4 دن سے پارلیمنٹ میں وزرا نے ہلڑبازی کررکھی تھی، بجٹ پربات نہیں کی جارہی ہے،اس وقت ملک کی معیشت بہت بری حالت میں اور لوگ مکمل مایوس ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالات مزیدخراب ہونگے، جوحکومت 400ارب اکھٹے نہیں کرسکی وہ 550ارب کاٹارگٹ کیسے پورا کرے گی؟بجٹ خسارہ 22سو ارب سے 36 سو ارب پہ پہنچ گیا جبکہ گردشی قرضہ پندرہ سو ارب سے 22سو ارب پہ پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہاکہ سال میں افراط زر تین سو فیصد سے بڑھ گیا ہے،ٹیکس کلیکشن میں ناکامی ہوئی ،ہم اپنے دور حکومت میں ملک میں دھرنا، پانامہ اور ڈان لیکس کے باوجود ترقی کی شرح تین فیصد سے5.8 پہ لے کرگئے ،اگر یہ تماشے نہ ہوتے تو ترقی کی شرح سات فیصد سے اوپر ہوتی۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دس ماہ میں صرف کراچی شہر کے بیس لاکھ لوگ دو وقت کے بجائے ایک وقت کی روٹی کھاتے ہیں، یہی حالات رہے تو عوام تیزی سے غربت کی طرف جائے گئی، مہنگائی کا سونامی مسلط کردیا گیا ہے.