احتساب عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی اکاونٹس کیس میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو ملزم نامزد کرتے ہوئے نیب کو ان سے تفتیش کی اجازت دیدی ہے۔
نیب نے احتساب عدالت سے درخواست کی تھی کہ انھیں نواز شریف سے تفتیش کی اجازت دی جائے، اب نیب کی ٹیم جیل میں نواز شریف کا بیان قلمبند کرے گی۔
دوسری جانب نیب نے آصف زرداری اور نواز شریف کی جانب سے 20فیصد ادائیگی کے عوض گاڑیاں زیراستعمال رکھنے پر بھی نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت طلب کی تھی، تفتیشی افسر کے مطابق ایسا کرکے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا.
تحفے میں ملنے والی گاڑی کی کل مالیت کا20فیصدادائیگی کے عوض دیاگیاجبکہ قانوناًایسا نہیں کرسکتے تھے،یہ کابینہ کوچلی جاتی ہیں،نوازشریف والی گاڑی کی مالیت6لاکھ رکھی گئی،تفتیشی افسرکے مطابق تحفے میں ملی گاڑیاں صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے،ان میں سے تین گاڑیاں آصف زرداری جبکہ ایک گاڑی نوازشریف کے زیراستعمال ہے.
مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیرقانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی،یہ گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی۔ تفتیشی افسر نے احتساب عدالت میں استدعا کی تھی کہ نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دیدی ۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نیب راحیل اعظم کے مطابق نیب ٹیم توشہ خانہ کیس میں نوازشریف کا بیان قلمبند کرے گی۔