وزیراعظم عمران خان نے وزارت قانون کو پروڈکشن آرڈرز رولز میں ترمیم لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی میں ملوث ملزمان کےپروڈکشن آرڈرجاری نہیں ہونے چاہئیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرپشن میں سزا یافتہ افراد کو وی آئی پی جیل میں نہ رکھا جائے کیونکہ نئے پاکستان میں سارے قیدیوں سے برابرسلوک ہوگا اور بدعنوانی میں ملوث ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری نہیں ہونے چاہیئں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت قانون کو پروڈکشن آرڈرز رولز میں ترمیم لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پروڈکشن آرڈرز سیاسی قیدیوں کے لیے ہوتے ہیں اس لیے بدعنوانی میں ملوث ملزمان کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری نہیں ہونے چاہیئں، قومی خرانے میں خردبرد کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
مسلم لیگ(ن) کے رہنما کی گرفتاری پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری سیاسی نہیں قانونی معاملہ ہے جس سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں اورکوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ وزیراعظم اجلاس میں عمران خان نے اسلام آباد کا نیا ماسٹر پلان ایک ماہ میں تیار بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی ہوائی اڈوں پر جنگی بنیادوں پر سہولیات فراہم کی جائیں،ائیر پورٹس پر تارکین وطن کیساتھ عزت واحترام سے پیش آیا جائے، اس پرسمجھوتہ نہیں کروں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے سید زبیر گیلانی کو چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ بنانے کی منظوری دے دی جب کہ 40فیصد پرائیویٹ حج کوٹہ واپس لینے کی بھی منظوری دی گئی،اضافی کوٹے میں سے پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دیے جانے والا کوٹہ سرکاری اسکیم میں شامل ہوگا۔